نو تشکیل کانگریس مجلس عاملہ کی پہلی میٹنگ کل حیدر آباد میں، 17 ستمبر کو ریلی

کانگریس مجلس عاملہ کی میٹنگ میں 5 ریاستوں کے اسمبلی انتخابات کی پالیسی تیار کی جائے گی اور 17 ستمبر کو ہونے والی ریلی میں تلنگانہ کے لیے 6 گارنٹیوں کا اعلان کیا جائے گا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

تلنگانہ کے حیدر آباد میں 16 ستمبر کو نوتشکیل کانگریس مجلس عاملہ (سی ڈبلیو سی) کی پہلی میٹنگ منعقد ہوگی۔ اس میٹنگ میں پانچ ریاستوں میں ہونے والے اسمبلی انتخابات کی پالیسی اور انتخاب سے متعلق دیگر موضوعات پر تبادلہ خیال ہوگا۔ اگلے دن یعنی 17 ستمبر کو کانگریس مجلس عاملہ کی وسعت شدہ میٹنگ کے بعد کانگریس پارٹی شام کو ایک بڑی ریلی کرے گی جس میں تلنگانہ کے لیے 6 گارنٹیوں کا اعلان کیا جائے گا۔

یہ جانکاری کانگریس کے تنظیمی جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال نے تلنگانہ کے حیدر آباد میں منعقد پریس کانفرنس میں دی۔ اس دوران ان کے ساتھ کانگریس محکمہ مواصلات کے جنرل سکریٹری جئے رام رمیش، تلنگانہ کانگریس انچارج مانک راؤ ٹھاکرے، تلنگانہ کانگریس صدر ریونت ریڈی، قانون ساز پارٹی کے لیڈر ملو بھٹی وکرمارک سمیت دیگر اہم کانگریس لیڈران بھی موجود تھے۔


کے سی وینوگوپال نے بتایا کہ نوتشکیل کانگریس مجلس عاملہ کی میٹنگ 16 ستمبر کو دوپہر ڈھائی بجے حیدر آباد میں ہوگی۔ کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے مجلس عاملہ کی میٹنگ کی صدارت کریں گے۔ میٹنگ میں سونیا گاندھی، راہل گاندھی، سبھی سی ڈبلیو سی اراکین، مستقل مدعو اراکین اور خصوصی مدعو اراکین حصہ لیں گے۔ کانگریس کے چار وزرائے اعلیٰ سمیت 84 لوگ میٹنگ میں شامل ہوں گے، جبکہ 6 لوگ خراب صحت یا دیگر ذاتی وجوہات سے موجود نہیں رہیں گے۔ میٹنگ میں 5 ریاستوں میں ہونے والے انتخابات کی پالیسی اور انتخاب سے متعلق دیگر موضوعات پر تبادلہ خیال ہوگا۔

کے سی وینوگوپال نے مزید جانکاری دیتے ہوئے کہا کہ 17 ستمبر کی صبح 10.30 بجے کانگریس مجلس عاملہ کی وسیع شدہ میٹنگ ہوگی۔ وسعت شدہ مجلس عاملہ کی میٹنگ میں سی ڈبلیو سی اراکین، مستقل مدعو اراکین کے ساتھ ساتھ سبھی پی سی سی صدر، سی ایل پی لیڈر، پارلیمانی پارٹی کے عہدیدار، مرکزی انتخابی کمیٹی کے اراکین کو مدعو کیا گیا ہے۔ اس کے بعد کانگریس پارٹی 17 ستمبر کی شام کو تکوڈا کے راجیو گاندھی احاطہ کے بڑے میدان میں منعقد ’وجئے بھیری‘ ریلی مین تلنگانہ کے لیے 6 گارنٹیوں کا اعلان کرے گی۔ ریلی کے بعد اراکین پارلیمنٹ پارلیمانی اجلاس میں شامل ہونے کے لیے دہلی پہنچیں گے، حالانکہ دیگر لیڈران، سی ڈبلیو سی اراکین، پی سی سی صدر، سی ایل پی لیڈر تلنگانہ کے سبھی اسمبلی حلقوں کا دورہ کریں گے۔ سبھی لیڈران و کارکنان میٹنگ کریں گے اور بی آر ایس حکومت کے خلاف سبھی انتخابی حلقوں میں مہم چلائی جائے گی۔


وینوگوپال نے بھروسہ ظاہر کیا کہ کانگریس پارٹی تلنگانہ سمیت سبھی پانچ ریاستوں میں حکومت بنائے گی۔ انھوں نے کہا کہ سابقہ یو پی اے حکومت کے دوران سونیا گاندھی نے الگ تلنگانہ ریاست کا وعدہ پورا کیا تھا۔ لیکن وزیر اعلیٰ کے سی آر نے تلنگانہ کو بدعنوان ریاست میں بدل دیا ہے۔ تلنگانہ کی عوام بدعنوان بی آر ایس حکومت سے افسردہ ہے۔ مجلس عاملہ کی یہ میٹنگ انڈین نیشنل کانگریس اور ملک کی تاریخ میں ایک تاریخی میٹنگ ہونے جا رہی ہے۔

دوسری طرف جئے رام رمیش نے کہا کہ راہل گاندھی کی ’بھارت جوڑو یاترا‘ کے بعد کرناٹک میں انتخاب ہوئے اور اکثریت حاصل کر کانگریس کی حکومت بنی۔ چار ماہ ہو گئے ہیں، لیکن بی جے پی نے ابھی تک کرناٹک میں اپنا حزب مخالف لیڈر تک مقرر نہیں کیا ہے۔ کرناٹک میں کانگریس کی جیت کا اثر تلنگانہ میں بھی دیکھنے کو مل رہا ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ مودی حکومت اور کے سی آر حکومت ایک ہی سکہ کے دو پہلو ہیں۔ جب بھی پارلیمنٹ میں غیر جمہوری بل لائے گئے ہیں، بی آر ایس نے ہمیشہ مودی حکومت کا ساتھ دیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔