ایمس میں اگلے دو دنوں میں ’کوویکسین‘ کا پہلا ڈوز دیا جائے گا

انسانی تجربہ میں شامل امیدواروں کی کئی طرح کی میڈیکل جانچ کی گئی ہے تاکہ یہ پتہ چل سکے کہ وہ کورونا سے متاثر نہیں ہیں اور نہ ہی وہ بلڈ پریشر، شوگر وغیرہ بیماریوں سے متاثر ہیں۔

سوشل میڈیا
سوشل میڈیا
user

یو این آئی

نئی دہلی: کورونا وائرس (کووڈ۔19 ) ویکسین ’کوویکسین‘ کے انسانی تجربہ کے لئے منتخب امیدواروں کو آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنس (ایمس) میں سنیچر تک کورونا ویکسین کاپہلا ڈوز دے دیا جائے گا۔ ایمس میں ویکسین کے انسانی تجربہ کی رہنمائی کر رہے کمیونٹی میڈیسن محکمہ کےسربراہ ڈاکٹر سنجے رائے نے آج یونیوارتا کو بتایا کہ انسانی تجربہ کے لئے منتخب امیدواروں کی پیرکو ہیلتھ اسکریننگ ہوئی تھی۔

ہیلتھ اسکریننگ کی رپورٹ آنی شروع ہوگئی ہےلیکن ابھی پوری رپورٹ نہیں آئی ہے۔ پوری رپورٹ آنے کے بعد جمعہ کو پہلا ڈوز دیا جاسکتا ہے۔ اگر رپورٹ جمعہ تک نہیں آئی تو سنیچرکو ہر حال میں پہلا ڈوز دیا جائے گا۔ ڈاکٹر رائے نے بتایا کہ ابتدا میں پانچ لوگوں کو کوویکسین کا ڈوز دیا جائے گا۔ اس کے بعد اگلے کچھ دنوں میں دس یا زیادہ سے زیادہ پندرہ لوگوں کے گروپ کو روزانہ کوویکسین کا ڈوز دیا جائے گا۔ ویکسین دینے کے بعد سبھی 100 لوگوں کی معمول کے وقفے پر میڈیکل جانچ ہوتی رہے گی۔


واضح رہے کہ انسانی تجربہ میں شامل امیدواروں کی کئی طرح کی میڈیکل جانچ کی گئی ہے تاکہ یہ پتہ چل سکے کہ وہ کورونا سے متاثر نہیں ہیں اور نہ ہی وہ بلڈ پریشر، شوگر وغیرہ بیماریوں سے متاثر ہیں۔ پوری طرح سے صحت مند لوگوں کو ہی اس ٹسٹ میں شامل کیا جائے گا۔ یہ ٹسٹ حاملہ خاتون پر نہیں کیا جائے گا۔ دونوں مرحلوں کے انسانی ٹسٹ میں مجموعی طور سے 1,125 لوگوں کو کوویکسین کا ڈوز دیا جائے گا۔ پہلے مرحلے میں 375 لوگوں کو کوویکسین کا ڈوز دیا جانا ہے، جن میں سے 100 لوگوں پر ٹسٹ تنہا ایمس دہلی کر رہا ہے۔ دوسرے مرحلے میں ایمس دہلی میں کتنے لوگوں پر ٹسٹ کیا جائے گا، یہ ابھی طے نہیں کیا گیا ہے لیکن یہ طے ہے کہ دوسرے مرحلے میں بھی ایمس میں ہی سب سے زیادہ ٹسٹ ہوگا۔

واضح رہےکہ بایوٹیک کمپنی بھارت بائیوٹیک نے کوویکسین کا انسانی ٹسٹ 15 جولائی کو شروع کر دیا تھا۔ ہریانہ میں روہتک پی جی آئی اورایمس، پٹنہ میں انسانی ٹسٹ شروع ہوچکا ہے۔ ایمس نئی دہلی میں پہلے مرحلے کے دوران سو لوگوں پر ٹسٹ کیا جائے گا جب کوویکسین پہلے مرحلے میں محفوظ ثابت ہوجائے گی تو دوسرے مرحلے کی ابتدا ہوگی۔ پہلے مرحلے کا مقصد یہ دیکھنا ہے کہ یہ ویکسین محفوظ ہے یا نہیں، ویکسین دینے پر آدمی میں اینٹی باڈی کتنی بن رہی ہے اور جتنی اینٹی باڈی بن رہی ہے، کیا وہ کافی ہے۔


پہلے مرحلےمیں 18 سے 55 برس کی عمر کے امیدواروں پر ٹسٹ ہونا ہے۔ دوسرے مرحلے میں کوویکسین کے تین فارمولیشن کا ٹسٹ ہوگا۔ دوسرے مرحلے میں بڑی سطح پرٹسٹ ہونا ہے، جس میں 750 امیدواروں کو شامل کیا جائے گا۔ اس میں بارہ سے 65 برس کی عمر کے امیدوارہوں گے۔ کوویکسین کو بھارت بائیوٹک، انڈین میڈیکل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ (آئی سی ایم آر) اور پونے کے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ویرولوجی کے ساتھ مل کر تیار کر رہی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔