زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کی تحریک نے پکڑا زور، ہریانہ میں سلسلہ وار بھوک ہڑتال شروع

برنالا روڈ واقع شہید بھگت سنگھ اسٹیڈیم میں دھرنا دے رہے کسانوں کی آج سے سلسلہ وار بھوک ہڑتال شروع ہوگئی ہے۔ پہلے دن ضلع بھر سے آئے کسانوں میں سے 11 بھوک ہڑتال پر بیٹھے۔

تصویر بشکریہ امر اجالا
تصویر بشکریہ امر اجالا
user

یو این آئی

سرسہ: مرکزی حکومت کے تین زرعی قانونوں کے خلاف ہریانہ میں یہاں برنالا روڈ پر واقع شہید بھگت سنگھ اسٹیڈم میں دھرنا دے رہے کسانوں کی آج سے سلسلہ وار بھوک ہڑتال شروع ہوگئی ہے۔ پہلے دن ضلع بھر سے آئے کسانوں میں سے 11 بھوک ہڑتال پر بیٹھے۔ بھوک ہڑتال پر بیٹھنے والوں میں گردیپ سنگھ، اوتار سنگھ تار، منی سورتیا، گرمیت کالا، ہرپال دندی وال، ہرپال پردھان، وکیل سنگھ، خالصہ، راجہ سنگھ، کاکا سنگھ، اجے مان اور اوتار ہیں۔ اس موقع پر ہریانہ کسان منچ کے ریاستی صدر پرہلاد سنگھ بھاروکھیڑا نے کہا کہ زرعی قانونوں کے خلاف کسانوں کے پکا مورچہ کو مبینہ طور پر سبھی سے حمایت ملی رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پکا مورچہ دھرنے کے مقام سے کسانوں کی ایک ٹیم آج اچانا کے لئے روانہ ہوئی ہے جس میں کئی کسان تنظیموں کے نمائندے اور کچھ کسان شامل ہیں۔

بھاروہیڑا کے مطابق اچانا میں ریاست کے نائب وزیراعلی دشینت چوٹالہ کا ہفتے کو پروگرام ہے۔ اس لئے یہ کسان نمائندے وہاں پہنچ کر ان سے زرعی قانونوں اور کسانوں کے مسئلوں پر جواب مانگیں گے۔ انہوں نے کہا کہ کسان نمائندوں کی ٹیم اچانا کے گاؤں میں دورہ کر کے کسانوں کو مرکزی حکومت کے زرعی قانونوں کے بارے میں بیدار کرے گی۔ انہوں نے حکومت کو وارننگ دی ہے کہ اگر اس نے جلد تینوں زرعی قانون واپس نہیں لئے تو کسان نہ ختم ہونے والی بھوک ہڑتال کرنے پر مجبور ہوں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔