’نمستے ٹرمپ‘ کے چکر میں مودی نے ملک کو برباد کر دیا: نواب ملک

نواب ملک نے کہا کہ 21 دسمبر 2019 کو بین الاقوامی ہیلتھ ایمرجنسی کے نفاذ کا اعلان کیا گیا تھا، جس پر اگر سنجیدگی سے عمل کیا جاتا تو کورونا کے باعث ہمارے ملک میں اتنی بڑی تعداد میں ہلاکتیں نہیں ہوتیں۔

نواب ملک
نواب ملک
user

یو این آئی

اورنگ آباد: بھارت میں کورونا وائرس کے سبب ہوئے زبردست جانی اور مالی نقصان کے لیے وزیر اعظم نریندر مودی کو برائے راست ذمہ دار قرار دیتے ہوئے، ریاستی وزیر برائے اوقاف اور اقلیتی امور و اقلیتی فلاح وبہبود نواب ملک نے کہا کہ "نمستے انڈیا کے چکر میں وزیراعظم نریندر مودی نے دیش کو برباد کر دیا۔ ملک میں کورونا کے باعث بڑے پیمانے پر ہلاکتیں ہوئیں اور ملک کی اقتصادیات کو زبردست نقصان پہنچا، اور یہ سب مودی کی غلط پالیسی اور غلط حکمت عملی کے باعث ہوا"۔

انھوں نے کہا کہ سال گزشتہ 21 دسمبر کو بین الاقوامی ہیلتھ ایمرجنسی کے نفاذ کا اعلان کیا گیا تھا، جس پر اگر سنجیدگی سے عمل کیا جاتا تو کورونا کے باعث ہمارے ملک میں اتنی بڑی تعداد میں ہلاکتیں نہیں ہوتیں، مگر وزریر اعظم نے ٹرمپ کے نمستے انڈیا کے چکر میں سب برباد کر دیا۔ مراٹھواڑا کے اپنے دو روزہ دورہ کے اختتام پر آج اورنگ آباد میں، مہاراشٹرا ریاستی وقف بورڈ آفس میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس میں انھوں نے یہ تنقید کی۔


وزیر اوقاف نواب ملک نے پریس کانفرنس میں اوقاف سے متعلق مختلف امور پر تفصیل سے معلومات دیتے ہوئے یہ اہم اعلان بھی کیا کہ مہاراشٹرا ریاستی وقف کے صدر دفتر کو ممبئی منتقل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور جلد ہی یہ ممبئی منتقل کر دیا جائے گا، تاہم انھوں نے یہ وضاحت کی کہ اورنگ آباد ڈویژن کے لیے مراٹھواڑا کا علاقائی دفتر اورنگ آباد میں جاری رہے گا اور ہر ضلع میں ایک دفتر ہوگا۔

نواب ملک نے اس حقیقت کو تسلیم کی کہ وقف بورڈ میں کام کاج کا طریقہ کار روِش اور صورتحال اطمنان بخش نہیں ہے۔ جسے بدلنے کی ضرورت ہے۔ ابتداء میں ہی اس بات کو قبول کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ یہاں کسی کو کسی بات کا پتہ نہیں، کتنا کام باقی ہے، کسی کو کچھ نہیں معلوم۔ 2012 سے زیر التواء کاموں کا گراف بڑھتا ہی جا رہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ان کے وزیر بنے کے بعد اس سلسلے میں کچھ مثبت پیش رفت کی کوشش کی گئی، مگر کورونا کے باعث اس میں کوئی خاطرخواہ کامیابی نہیں مل سکی اور اس دوران صرف 1623 معاملات حل کیے جا سکے۔ انھوں نے کہا کہ اب کچھ نئے اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں جس کے بعد صورتحال میں بہتر تبدیلی آئے گی۔


اوقاف سے متعلق دیگر امور کی وضاحت کرتے ہوئے انھوں نے اعلان کیا کہ اب وقف بورڈ کا تمام کام آن لائن ہوگا اور کسی کو بھی اپنے کام کے سلسلے میں وقف بورڈ کے دفتر آنے کی زحمت نہیں اٹھانی پڑے گی۔ جس سے بورڈ کے کام کاج میں شفافیت آئے گی اور ایک کلک کرنے پر وقف بورڈ سے متعلق پورے ریاست کی معلومات حاصل کی جا سکیں گی۔

اس موقع پر انھوں نے اعلان کیا کہ اب کسی کو بھی اپنے کام کے سلسلے میں بورڈ آفس میں آنے کی ضرورت باقی نہیں رہے گی، بورڈ کے آفس سے انھیں لیڑ پوسٹ کیا جائے گا کہ ان کا کام ہو گیا ہے، اور پوسٹل چارج دینے کے بعد انھیں ان کے مطلوبہ کام کے کاغذات بذریعہ پوسٹ انھیں روانہ کر دیئے جائیں گے۔ جس سے ان کی بچت ہوگی، اور بورڈ آفس میں کام کے لیے پیسے لیے جانے کے جو الزامات لگائے جاتے ہیں اس پر بھی روک لگ جائے گی۔


نواب ملک نے مزید بتایا کہ وقف بورڈ کے تمام ریکارڈ کو ڈیجیٹلائزڈ کرنے کا کام کیا جاریا ہے، جس سے تمام ریکارڈ محفوظ ہوجائیں گے۔ بورڈ ممبران کی نامزدگٰی کے بارےمیں انھوں نے بتایا کہ کولیجم کے تحت 2 سے 3 ماہ میں یہ کام مکمل کردیا جائے گا۔ ریاست کے دو مسلم ارکان پارلیمٹ کا انتخاب کیا جاتا ہے، تاہم مہاراشٹرا میں صرف دو ہی مسلم ارکان، مجلس اتحادالمسلمین کے امتیاز جلیل (اورنگ آباد) اور راشٹروادی کانگریس پارٹی کی فوزیہ خان (پربھنی) ہیں۔ اگر بلا مقابلہ انھیں نامز کرتے کی اجازت ملتی ہے تو فوری طور پر انھیں منتب کر لیا جائے گا۔

مہاراشٹرا ریاستی وقف بورڈ میں، رشوت، دھاندلی، اور ہیراپھیری کی شکایتوں کے ضمن میں انھوں نے یہ تیقن دیا کہ اگر ان کے پاس کوئی تحری طور پر شکایت آتی ہے تو وہ اس کی جانچ کرکے اس پر روک لگائیں گے اور خاطیوں کے خلاف سخت کارروائی کریں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔