’الیکشن کمیشن پھنس گیا اور اس کی قلعی کھل گئی‘

پون کھیڑا نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر گیانیش کمار جی بھول گئے کہ دھمکی سے وہ ڈرتے ہوں گے، ہم لوگ نہ دھمکیوں سے ڈرتے ہیں اور نہ ڈر کر کام کرتے ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>پون کھیڑا اور کنہیا کمار، ویڈیو گریب</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

’’ہمارے مطالبہ کے بعد الیکشن کمیشن پریس کانفرنس کر کے بار بار کہہ رہا تھا کہ ووٹر لسٹ بالکل صاف ہے، لیکن اب چیف الیکشن کمشنر کہہ رہے ہیں کہ ووٹر لسٹ کی خامی میں اصلاح کرنے کے لیے ہی ایس آئی آر کر رہے ہیں۔ اتنا کہہ کر ہی الیکشن کمیشن پھنس گیا اور اس کی قلعی کھل گئی۔‘‘ یہ بیان آج ایک پریس کانفرنس میں کانگریس کے نوجوان لیڈر کنہیا کمار نے دیا۔ اس پریس کانفرنس میں کانگریس کے سینئر لیڈر اور ترجمان پون کھیڑا بھی ان کے ساتھ موجود تھے۔ دونوں نے ہی الیکشن کمیشن کو کٹہرے میں کھڑا کر دیا اور بتایا کہ کس طرح سے الیکشن کمیشن اپنی ہی باتوں میں پھنس گیا ہے۔

کنہیا کمار نے کہا کہ ’’الیکشن کمیشن بہت بری طرح پھنس گیا ہے۔ الیکشن کمیشن اب خود کہہ رہا ہے کہ ووٹر لسٹ میں گڑبڑی ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ آج سے کچھ ماہ قبل الیکشن کمیشن جھوٹ بول رہا تھا، کیونکہ تب وہ کہہ رہا تھا کہ ووٹر لسٹ میں کوئی خامی نہیں ہے۔ اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی نے جب ان خامیوں کو ظاہر کیا تو الیکشن کمیشن حلف نامہ مانگ رہا تھا۔ اس پر ہم کہنا چاہتے ہیں کہ پہلے الیکشن کمیشن کو اپنا کاغذ دکھانا چاہیے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’ایس آئی آر میں شدید پیمانہ پر دھاندلی ہو رہی ہے۔ سارے بی ایل او گھر گھر جا کر فارم نہیں بھروا رہے۔ کئی بوتھ پر زندہ لوگوں کا نام کاٹ دیا گیا اور مرے ہوئے لوگوں کو لسٹ میں شامل کر دیا گیا۔‘‘


اپنی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے کنہیا کمار نے کہا کہ ’’پارٹیوں کو جو ڈیلیشن لسٹ سونپی گئی، اس میں صرف نام تھے، ای پی آئی سی نمبر نہیں تھا۔ جب یہ بات سپریم کورٹ کو بتائی گئی تو عدالت نے حکم دیا کہ الیکشن کمیشن کو لوگوں کو اس بارے میں بتانا ہوگا۔ اتنا ہی نہیں، سپریم کورٹ کے حکم کے بعد بھی آدھار کارڈ کو افسران کے ذریعہ قبول نہیں کیا گیا اور رہائشی سرٹیفکیٹ مانگے جا رہے تھے۔ یعنی کہ کاغذ کے نام پر ووٹر کو پریشان کیا گیا۔‘‘

اس پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پون کھیڑا نے کہا کہ ’’کل چیف الیکشن کمشنر گیانیش کمار جی نے دھمکی دی– 7 دنوں میں حلف نامہ دو، نہیں تو معافی مانگو۔ گیانیش جی بھول گئے کہ دھمکی سے وہ ڈرتے ہوں گے۔ ہم لوگ نہ دھمکیوں سے ڈرتے ہیں اور نہ ڈر کر کام کرتے ہیں۔‘‘ ساتھ ہی وہ کہتے ہیں کہ ’’چیف الیکشن کمشنر، راہل گاندھی جی سے حلف نامہ بھی اپنے ہی کاغذات پر طلب کر رہے ہیں، انھیں خود کے دیے کاغذ پر بھی بھروسہ نہیں ہے۔‘‘


پون کھیڑا نے پریس کانفرنس میں الیکشن کمیشن کی قلعی کھولتے ہوئے کہا کہ ’’الیکشن کمیشن کہتا ہے کہ سی سی ٹی وی فوٹیج دینے سے ماں بہنوں کی رازداری ختم ہوگی۔ ایسے میں سوال ہے کہ اگر سی سی ٹی وی فوٹیج سے رازداری ختم ہو جائے گی تو کروڑوں روپے خرچ کر کے کیمرے کیوں لگائے گئے؟‘‘ وہ آگے کہتے ہیں کہ ’’پریس کانفرنس میں تقریباً 4 بجے چیف الیکشن کمشنر گیانیش کمار گپتا کہتے ہیں کہ سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق ہم مشین ریڈیبل ووٹر لسٹ نہیں دے سکتے۔ پھر شام کو تقریباً 7 بجے الیکشن کمیشن خود بہار کے 65 لاکھ لوگوں کے نام والی مشین ریڈیبل ووٹر لسٹ اپنی ویب سائٹ پر اپلوڈ کر دیتا ہے۔ یہ تو پوری کہانی ہی الگ ہے۔ یعنی جس لسٹ سے پرائیویسی ختم ہو رہی تھی، اسے خود الیکشن کمیشن نے عوامی طور پر جاری کر دیا۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔