عوام پر نظر آ رہا کانگریس کی مہم ’میرے وِکاس کا دو حساب‘ کا اثر، ووٹ مانگنے پہنچے بی جے پی رکن پارلیمنٹ سوالوں سے پریشان

بہار کے دربھنگہ سے بی جے پی رکن پارلیمنٹ گوپال جی ٹھاکر جب ووٹ مانگنے اپنے پارلیمانی حلقہ پہنچے تو انہیں لوگوں کی زبردست ناراضگی کا سامنا ہوا، عوام نے انہیں گھیر لیا اور پچھلے 5 سال کا حساب مانگنے لگے

<div class="paragraphs"><p>اسکرین شاٹ /&nbsp; سوشل میڈیا</p></div>

اسکرین شاٹ / سوشل میڈیا

user

قومی آوازبیورو

لوک سبھا انتخاب 2024 کے پیش نظر سبھی سیاسی پارٹیوں کی سرگرمیاں عروج پر ہیں۔ کانگریس نے تو آج اپنا انتخابی منشور بھی جاری کر دیا ہے جس میں ’5 نیائے‘ کے تحت 25 گارنٹیوں کا وعدہ کیا ہے۔ ساتھ ہی کانگریس سوشل میڈیا پر کئی طرح کی مہم چلا رہی ہے جس کا اثر بھی عوام میں دیکھنے کو مل رہا ہے۔ ایک مہم ’میرے وِکاس کا دو حساب‘ عنوان سے چلائی جا رہی ہے جس کے تحت گزشتہ کچھ دنوں سے کانگریس اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر مختصر ویڈیو شیئر کرتی ہے جس میں بی جے پی کوئی شخص اپنے مسائل کو سامنے رکھتا ہے اور پھر کہتا ہے ’میرے وِکاس کا دو حساب‘۔ اس کا اثر اب عوام پر بھی دکھائی دے رہا ہے اور جب بی جے پی اراکین پارلیمنٹ اپنے پارلیمانی حلقہ کا دورہ کر رہے ہیں تو ان سے سوال پوچھے جا رہے ہیں۔

اس طرح کا ایک معاملہ بہار کے دربھنگہ میں پیش آیا ہے۔ جب دربھنگہ سے بی جے پی رکن پارلیمنٹ گوپال جی ٹھاکر اپنے حلقۂ انتخاب میں ووٹ مانگنے گئے تو لوگوں نے انہیں گھیر لیا اور ان سے ان کے گزشتہ پانچ سالوں کا حساب مانگنے لگے۔ لوگوں نے کہا کہ وہ اس گاؤں کے ووٹر ہیں اور انہیں سوال کرنے کا حق ہے۔ اس واقعے کی ویڈیو تیزی سے سوشل میڈیا پر وائرل بھی ہو رہی ہے۔


میڈیا رپورٹس کے مطابق بی جے پی رکن پارلیمنٹ گوپال جی ٹھاکر ووٹ مانگنے جب اپنے پارلیمانی حلقے پہنچے تو وہاں لوگوں کی ناراضگی دیکھنے لائق تھی۔ گوپال جی ٹھاکر مقامی لوگوں کے درمیان پہنچے ہی تھے کہ انھیں شدید مخالفت کا سامنا کرنا پڑا۔ لوگوں نے انہیں چاروں طرف سے گھیر لیا اور ان سے ان کے کاموں کا حساب مانگنے لگے۔

وائرل ویڈیو میں صاف دیکھا جا سکتا ہے کہ رکن پارلیمنٹ گوپال جی ٹھاکر کرسی پر بیٹھے ہوئے ہیں اور گاؤں کے لوگوں کا ایک ہجوم ان کے ارد گرد کھڑا ہے۔ گاؤں والے ان سے سوالات کر رہے ہیں اور گوپال جی ٹھاکر کو بولنے کا موقع بھی نہیں دے رہے۔ وہاں موجود لوگ ان سے پچھلے 5 سالوں میں کیے گئے کاموں کا حساب مانگتے نظر آ رہے ہیں۔ لوگوں کو یہ بھی کہتے سنا جا سکتا ہے کہ وہ اس علاقے کے ووٹر ہیں اور اپنے رکن پارلیمنٹ سے سوال کرنا ان کا حق ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ انہوں نے ایم پی گوپال جی کو ووٹ دیا ہے اور اب وہ اپنے ایم پی سے گزشتہ 5 سالوں میں کئے گئے ترقیاتی کاموں کا حساب چاہتے ہیں۔


گاؤں والوں کے مطابق گزشتہ پارلیمانی انتخاب میں جیت حاصل کرنے کے بعد 5 سالوں تک گوپال جی نہ تو علاقے میں نظر آئے اور نہ ہی انہوں نے پنچایت میں کوئی ترقیاتی منصوبہ چلایا۔ اس دوران ایک نوجوان گوپال جی سے کہتا نظر آتا ہے کہ وزیر اعظم نے متھلانچل کے دربھنگہ میں ایمس بنانے کا اعلان کیا تھا، لیکن آج تک اس کا سنگ بنیاد تک نہیں رکھا گیا۔ اب تو بہار میں بی جے پی اور جے ڈی یو کی حکومت ہے، اس کے باوجود دربھنگہ میں ایمس کی تعمیر نہیں ہوئی ہے اور نہ ہی رکن پارلیمنٹ نے اس کے لیے کوئی ٹھوس قدم اٹھایا ہے۔

وائرل ویڈیو کے مطابق لوگوں کے ذریعے ایم پی گوپال جی کو گھیرے جانے کے بعد، ایک بزرگ شخص نے ان کا دفاع کرنے کی کوشش کی، لیکن کچھ خاص فائدہ نہیں ہوا۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ انہیں ایم پی سے بہت توقعات ہیں لیکن وہ ان کی امیدوں پر پورا نہیں اتر رہے ہیں۔ اس ویڈیو میں ایم پی گوپال جی ٹھاکر گلے میں ہار پہنے کرسی پر بیٹھے نظر آ رہے ہیں، کچھ دیر بعد اس بزرگ سے شخص کی مداخلت کے بعد انہیں باہر لایا گیا۔ ویڈیو میں ایم پی گوپال جی ٹھاکر لوگوں کو سمجھانے کی بھی ناکام کوشش کر رہے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔