وزیر اعظم کے جھوٹے جملوں سے تنگ آ چکے عوام لوک سبھا انتخاب میں سبق سکھانے کے لیے تیار: سید عدنان اشرف

سید عدنان اشرف کے مطابق اترپردیش حکومت نے ایک سازش کر کے یوپی میں مدارس کو بند کرنے کی کوشش کی تھی لیکن سپریم کورٹ نے اس کے منصوبوں پر پانی پھیر دیا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>سید عدنان اشرف، کانگریس</p></div>

سید عدنان اشرف، کانگریس

user

پریس ریلیز

نئی دہلی: آل انڈیا کانگریس کمیٹی اقلیتی شعبہ کے نیشنل میڈیا انچارج سید عدنان اشرف نے بتایا کہ ملک بھر میں انڈیا اتحاد کی لہر ہے۔ ملک کے عوام بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی عوام مخالف پالیسیوں سے پریشان ہیں، کیونکہ اس نے گزشتہ 10 سالوں میں مہنگائی، بے روزگاری، پرچہ لیک اور ماب لنچنگ جیسے ایشوز پر کوئی مثبت قدم نہیں اٹھایا۔ اتنا ہی نہیں، جس طرح سے پورے ملک میں کسانوں کے اوپر ظلم و بربریت کے پہاڑ توڑے گئے، ملک کے لیے تمغہ حاصل کرنے والی خاتون کھلاڑیوں کو جنتر منتر پر گھسیٹا گیا، ان تمام ایشوز پر وزیر اعظم کی خاموشی کی وجہ سے لوگوں میں کافی غم و غصہ ہے۔

سید عدنان اشرف نے بتایا کہ وہ خاص طور سے وزیر اعظم نریندر مودی کی میرٹھ ریلی کو دیکھ رہے تھے اور انہیں امید تھی کہ وہ اس بار ملک کے عوام سے کھلے منچ سے جھوٹ نہیں بولیں گے، اور لوگوں سے ان کے کھاتوں میں 15-15 لاکھ روپے دینے کے وعدہ، کالا دھن واپس لانے اور کسانوں کی قرض معافی سے متعلق کچھ کہیں گے، لیکن انہوں نے نہ تو کوئی جواب دیا اور ان ہی ایک جملہ بولا۔ اس سے لوگوں میں کافی مایوسی ہے۔


عدنان اشرف نے وزیراعظم نریندر مودی پر حملہ بولتے ہوئے کہا کہ بی جے پی اور مودی جس طرح سے 400 پار کا جھوٹا بیانیہ بنا کر ملک کے عوام کو گمراہ کر رہے ہیں اس کا جواب عوام الیکشن میں ضرور دیں گے۔ انہوں نے بی جے پی کے ’400 پار‘ کے نعرہ کا مذاق اڑاتے ہوئے کہا کہ اگر 400 کے پار کچھ ہوگا تو وہ بھارتیہ جنتا پارٹی کے اقتدار میں پٹرول، ڈیزل اور کھانے کے تیل کی قیمت ہوگی۔

سید عدنان اشرف نے امروہہ لوک سبھا سے متعلق، جو ان کا آبائی ضلع ہے، کہا کہ انڈیا اتحاد کے امیدوار کنور دانش علی بھاری اکثریت سے الیکشن جیتنے جا رہے ہیں۔ انہیں سبھی ذات اور مذہب کے لوگوں کی حمایت حاصل ہے اورچاروں طرف سے ان کو ووٹ مل رہے ہیں اور آنے والے دنوں میں ان کے حالات مزید بہتر ہو جائیں گے۔


سید عدنان اشرف نے آج کانگریس کے صدر دفتر میں شاندار تقریب کا انعقاد کر کے جاری کئے گئے انتخابی منشور کا خیر مقدم کیا۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کا یہ انتخابی منشور کانگریس کی گارنٹی ہے، جسے کانگریس پارٹی اقتدار میں آنے کے بعد ہر حال میں پورا کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ یہ صرف ایک انتخابی منشور نہیں ہے بلکہ عوام کے مسائل ہیں جسے کانگریس پارٹی نے عوام کی رائے لے کر تیار کیا ہے۔ اگر ملک کے عوام کانگریس پارٹی کو موقع دیتے ہیں تو ہماچل پردیش، کرناٹک اور تلنگانہ کی طرح کانگریس اپنے تمام وعدے پورے کرے گی۔ پارٹی نہ صرف عام لوگوں کو راحت دینے کا کام کرے گی بلکہ ساتھ ساتھ ہی ملک کے گنگا جمنی تہذیب کو دوبارہ قائم کرنے کا کام کرے گی۔

سید عدنان اشرف نے اپنے بیان میں سپریم کورٹ کے ذریعہ اتر پردیش کے مدارس کو راحت دینے کا بھی خیر مقدم کیا۔ انہوں نے کہا کہ اترپردیش حکومت نے ایک سازش کر کے یوپی میں مدارس کو بند کرنے کی کوشش کی تھی اور سپریم کورٹ نے اس کے منصوبوں پر پانی پھیر دیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔