شان رسالت میں گستاخی کے خلاف ’بازار بند‘ کا اثر دیوبند میں نظر آیا

گستاخ رسول نوپور شرما کے خلاف مسلمانوں کے احتجاجی مظاہرے کے دوران پولیس نے ہلکی لاٹھی چارج کا استعمال کرتے ہوئے کئی نوجوانوں کو حراست میں لیا۔

بازار بند کا منظر
بازار بند کا منظر
user

عارف عثمانی

دیوبند: بی جے پی کی سابق ترجمان نوپور شرما کے ذریعہ پیغمبر اسلام کی شان میں کی گئی گستاخی کا معاملہ زور پکڑتا جا رہا ہے۔ آج جمعہ کی نماز کے بعد دیوبند میں لوگوں نے احتجاجی مظاہرہ کیا۔ اس دوران پولیس نے ہلکی لاٹھی چارج کا استعمال کرتے ہوئے کئی نوجوانوں کو حراست میں لیا۔ دیوبند میں مسلم سماج کے لوگوں نے جمعہ کو اپنی دکانیں بند رکھ کر احتجاج درج کرایا۔

نماز جمعہ کے بعد اچانک مسجد رشید کے قریب کچھ نوجوانوں نے بینر پوسٹر لے کر احتجاج شروع کر دیا جنہیں پولیس نے ہلکی طاقت کا استعمال کرتے ہوئے بھگا دیا۔ بغیر اجازت اور بغیر قیادت کے احتجاج کر رہے نصف درجن سے زائد نوجوانوں کو پولیس نے حراست میں بھی لیا ہے، جس کی وجہ سے شہر میں افواہوں کا بازار گرم ہو گیا۔ حالانکہ موقع پر افراتفری کے بعد کچھ دیر بعد حالات معمول پر آ گئے۔

تصویر عارف عثمانی
تصویر عارف عثمانی

جمعہ کے روز انتظامیہ کی زبردست مستعدی کے باوجود بھارت بند کی کال کا اثر مذہبی شہر دیوبند میں سوشل میڈیا کے ذریعے دیکھا گیا۔ شہر کے تمام مسلم اکثریتی علاقوں میں بازار نماز جمعہ سے قبل بند ہو گئے۔ جیسے ہی یہ خبر اعلیٰ حکام تک پہنچی، شہر میں جگہ جگہ سیکورٹی فورسز کو تعینات کر دیا گیا۔ اتنا ہی نہیں، ایس پی دیہات سورج رائے تیاگی، ایس ڈی ایم دیپک کمار، سی او رام کرن اور انسپکٹر انچارج پربھاکر کینتورا خود سڑکوں پر نکل آئے اور سب سے امن برقرار رکھنے کی اپیل کرنے لگے۔

ادھر شہر کی اہم مساجد میں نماز جمعہ کی ادائیگی کے بعد دوپہر ڈیڑھ بجے کے قریب رشیدیہ مسجد کے قریب اچانک کچھ لوگ ہاتھوں میں بینر پوسٹر لیے سڑک پر آگئے اور مظاہرہ کرتے ہوئے نعرے بازی شروع کردی۔ خانقاہ پولیس چوکی جانب بڑھتے ہوئے مظاہرین کی اطلاع ملتے ہی افسران و پولیس اہلکار موقع پر پہنچ گئے اور مظاہرین کو سمجھانے کی کوشش کرنے لگے۔ اس دوران ہجوم کو مشتعل ہوتا دیکھ کر پولیس نے لاٹھی چارج کر دی جس سے موقع پر بھگدڑ مچ گئی اور احتجاج کرنے والے لوگ تتر بتر ہو گئے۔

تصویر عارف عثمانی
تصویر عارف عثمانی

پولیس نے بغیر اجازت احتجاج کرنے والے ایک نابالغ سمیت آٹھ نوجوانوں کو حراست میں بھی لیا ہے۔ اسی دوران مظاہرین پر پولیس کے لاٹھی چارج کی خبر سے شہر میں سنسنی پھیل گئی اور سوشل میڈیا افواہوں کا بازار گرم ہو گیا۔ شہر میں معمولی کشیدگی کے باجود پورے طریقہ سے امن و امان کا ماحول برقرار ہے۔ حالانکہ خبر لکھے جانے تک پولیس اہلکار جگہ جگہ تعینات تھے لیکن معمول کے مطابق لوگوں نے دکانیں کھول لی اور اپنے کاموں پر لوٹ گئے۔ ایس پی دیہات سورج رائے کہا کہ خانقاہ پولیس چوکی کے علاقے میں ہونے والا مظاہرہ طے شدہ یا پری لان نہیں تھا، کچھ نوجوان اچانک بینر پوسٹر لے کر سڑک پر نکل آئے۔ انہیں منتشر کرنے کے لیے ہلکی طاقت کا استعمال کیا گیا ہے۔ کچھ نوجوانوں کو حراست میں بھی لے لیا گیا ہے، جن کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔