تمل ناڈو میں آر ایس ایس کی ریلی کے سخت خلاف ہے ڈی ایم کے حکومت، سپریم کورٹ میں عرضی داخل

آر ایس ایس کا ارادہ گزشتہ سال 2 اکتوبر کو ہی تمل ناڈو میں 51 راستوں پر ریلی اور مارچ نکالنے کا تھا جس پر ڈی ایم کے حکومت نے روک لگا دی تھی۔

<div class="paragraphs"><p>آر ایس ایس،&nbsp;تصویر آئی اے این ایس</p></div>

آر ایس ایس،تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

تمل ناڈو کی ڈی ایم کے حکومت کسی بھی حال میں آر ایس ایس کی ریلی ریاست میں نہیں ہونے دینا چاہتی۔ ریلی کو روکنے کے لیے لگاتار قانونی چارہ جوئی ہو رہی ہے اور ریاستی حکومت نے اب سپریم کورٹ کا رخ کیا ہے۔ دراصل گزشتہ دنوں مدراس ہائی کورٹ نے تمل ناڈو میں آر ایس ایس کی ریلی کو منظوری دے دی تھی۔ اس فیصلے کے خلاف تمل ناڈو حکومت نے سپریم کورٹ میں عرضی داخل کی ہے۔

واضح رہے کہ ڈی ایم کے حکومت نے آر ایس ایس کی ریلی پر روک لگا دی تھی۔ اس پابندی سے ناراض آر ایس ایس نے ہائی کورٹ کا رخ کیا۔ حالانکہ ہائی کورٹ کے فیصلے کے بعد بھی آر ایس ایس نے اپنی ریلی کو ملتوی کر دیا ہے۔ آر ایس ایس کا ارادہ گزشتہ سال 2 اکتوبر کو ہی تمل ناڈو میں 51 راستوں پر ریلی اور مارچ نکالنے کا تھا جس پر ڈی ایم کے حکومت نے روک لگا دی تھی۔ ریاستی حکومت نے فرقہ وارانہ خیر سگالی بگڑنے کے اندیشہ کے سبب آر ایس ایس کی ریلی کو منظوری دینے سے انکار کیا تھا۔ ریاستی حکومت کے اس فیصلے کے خلاف آر ایس ایس نے مدراس ہائی کورٹ میں عرضی داخل کی جس پر ہائی کورٹ نے چھ مقامات کو چھوڑ کر باقی مقامات پر آر ایس ایس کو ریلی کرنے کی اجازت دے دی۔


کچھ مقامات پر ریلی و مارچ کی منظوری مدراس ہائی کورٹ نے ضرور دے دی تھی لیکن کچھ شرائط بھی رکھی گئی تھیں۔ ہائی کورٹ کے حکم کے مطابق آر ایس ایس کارکنان بغیر لاٹھی ڈنڈے اور اسلحوں کے ریلی نکال سکتے ہیں اور انھیں کسی بھی ایسے ایشو پر بولنے سے منع کیا گیا تھا جس سے ملک کی سالمیت پر اثر پڑے۔ عدالت کے اس فیصلے سے ناخوش آر ایس ایس نے 6 نومبر کو ہونے والے روٹ مارچ پروگرام کو ملتوی کر دیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔