’جس دن بدعنوانی کے خلاف آواز اٹھائی، جان گیا تھا کہ اگلا نمبر میرا ہے!‘ سی بی آئی کے طلب کیے جانے پر کیجریوال کا رد عمل

دہلی شراب پالیسی معاملہ میں سی بی آئی کے دفتر میں پیش ہونے سے قبل کیجریوال نے سخت ردعمل ظاہر کیا۔ انہوں نے کہا کہ جس دن انہوں نے بدعنوانی کے خلاف آواز اٹھائی، وہ جان گئے تھے کہ اگلا نمبر ان کا ہوگا۔

اروند کیجریوال، تصویر عآپ
اروند کیجریوال، تصویر عآپ
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) نے مبینہ شراب پالیسی گھوٹالے کے سلسلے میں دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کو کل 16 اپریل یعنی اتواار کو طلب کیا ہے۔ کیجریوال نے سی بی آئی کے سامنے پیش ہونے سے قبل ہفتہ کو ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ جس دن انہوں نے دہلی اسمبلی میں بدعنوانی کے خلاف بات کی تھی، انہیں معلوم ہو گیا تھا کہ اگلا نمبر ان کا ہوگا! انہوں نے بتایا کہ کل وہ سی بی آئی کے دفتر جائیں گے۔ کیجریوال کو سی بی آئی کی تفتیشی ٹیم کے سوالات کے جوابات دینے کے لیے صبح 11 بجے ایجنسی ہیڈکوارٹر میں موجود ہونے کو کہا گیا ہے۔

دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے شراب پالیسی معاملہ پر کہا کہ ای ڈی، سی بی آئی نے ان پر 100 کروڑ روپے کی رشوت لینے کا الزام لگایا ہے۔ ایجنسیوں نے 400 سے زائد چھاپے مارے لیکن یہ رقم برآمد نہیں ہو سکی۔ سی بی آئی، ای ڈی نے ایکسائز پالیسی کیس میں عدالت میں جھوٹے حلف نامے داخل کیے، وہ منیش سسودیا اور میرے خلاف گواہی دینے کے لیے لوگوں کو ٹارچر کر رہے ہیں۔


کیجریوال نے کہا ’’منیش سسودیا پر الزام ہے کہ انہوں نے اپنے 14 فون توڑے ہیں، پھر ای ڈی کہہ رہی ہے کہ ان میں سے 4 فون ان کے پاس ہیں اور سی بی آئی کہہ رہی ہے کہ ایک فون ان کے پاس ہے۔ اگر انہوں نے فون توڑے ہیں تو فون ایجنسیوں کے ہاتھ کیسے لگے؟ ان لوگوں نے جھوٹ بول کر کیس بنائے اور کہا کہ شراب کا گھپلہ ہوا ہے۔‘‘

وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے کہا ’’تقریباً ایک سال سے بی جے پی شور مچا رہی ہے کہ دہلی میں شراب گھوٹالہ ہوا ہے اور بڑی ایجنسیاں اس کی تحقیقات میں مصروف ہیں، اس معاملے کو چھوڑ کر سسودیا پر سب سے بڑا الزام یہ تھا کہ انہوں نے چودہ فون توڑ دیئے، ان فونز کے آئی ایم ای آئی کا ذکر ای ڈی کی چارج شیٹ میں ہے لیکن سیزر میمو میں وہ کہہ رہے ہیں کہ پانچ فون ہمارے پاس ہیں، باقی نو فون…؟ پتہ چلا کہ دوسرے فونز میں سے زیادہ تر زندہ ہیں۔ کوئی نہ کوئی ان کا استعمال کر رہا ہے، وہ منیش سسودیا کے فون نہیں تھے۔ ای ڈی نے عدالت کو گمراہ کیا، کیونکہ شراب کا کوئی گھوٹالہ نہیں ہوا۔‘‘


کیجریوال نے مزید کہا ’’اب وہ روزانہ کسی نہ کسی کو پکڑتے ہیں اور ٹارچر کے بعد انہیں کیجریوال کا نام سسودیا کا نام لینے پر مجبور کرتے ہیں۔ انہوں نے چندن ریڈی کو اتنا مارا کہ ان کی میڈیکل رپورٹ میں لکھا ہے کہ ای ڈی کی مار پیٹ کی وجہ سے ان کے کان کے پردے پھٹ گئے ہیں۔ ای ڈی ان سے کیا اگلوانے کی کوشش کر رہی تھی، کس کاغذ پر ان سے دستخط کرنے کو کہا جا رہا تھا۔ ہمارے پاس ارون پلئی، سمیر مہندرو سمیت پانچ نام ہیں، انہیں دھمکیاں دی گئیں، ٹارچر کر کے بیان لیا گیا۔ ایک شخص کے والد اور بیوی کو بٹھا کر دھمکیاں دے کر پوچھ گچھ کی گئی۔ میں وزیراعظم سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ چل کیا رہا ہے؟‘‘

دہلی کے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ آج تک کسی ایک پارٹی کو اس طرح نشانہ نہیں بنایا گیا جس طرح عآپ کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ پہلے نمبر دو اور تین کو گرفتار کیا گیا تاکہ وہ میری گردن تک پہنچ سکیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ عآپ نے لوگوں کو امید دلائی ہے۔ وزیر اعظم اس امید کو کچلنا چاہتے ہیں جو عآپ نے لوگوں کو دی ہے۔ کل میں سی بی آئی کے پاس جاؤں گا۔


کیجریوال نے کہا ’’وزیر اعظم! اگر کیجریوال کرپٹ ہے تو دنیا میں کوئی شخص ایماندار نہیں ہے۔ بی جے پی والے کہہ رہے ہیں کہ وہ کیجریوال کو گرفتار کریں گے۔ اگر انہوں نے حکم دیا ہے تو سی بی آئی اس سے کیسے انکار کر سکتی ہے؟‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔