بی جے پی حکمراں ریاستوں میں دلتوں پر ہو رہے مظالم نے پوری دنیا کے سامنے ملک کا وقار مجروح کر دیا: راجیندر گوتم
کانگریس لیڈر راجیندر پال گوتم نے کہا کہ ’’بی جے پی کی حکمرانی والی ریاستوں میں پسماندہ اور اقلیتوں بالخصوص درج فہرست ذاتوں اور درج فہرست قبائل کے لوگوں پر ظلم کے واقعات میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔‘‘
پریس کانفرنس کے دوارن کانگریس لیڈر راجیندر پال گوتم (ویڈیو گریب)
نئی دہلی: کانگریس لیڈر راجیندر پال گوتم نے جمعرات کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی حکومت والی ریاستوں پر دلتوں، قبائلیوں، پسماندہ اور اقلیتوں پر بڑھتے ہوئے ظلم و جبر کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ حکومتیں اس طرح کے معاملات میں غیر ذمہ دارانہ رویہ دکھا رہی ہیں۔ راجیندر پال گوتم نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ پسماندہ اور اقلیتوں بالخصوص درج فہرست ذاتوں اور درج فہرست قبائل کے لوگوں پر ظلم کے واقعات میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ اس طرح کے واقعات بی جے پی حکومت ریاستوں میں ہر روز دیکھنے اور سننے کو مل رہے ہیں۔ ان واقعات پر حکومتوں کا رویہ انتہائی افسوسناک ہے، یہ واقعات پورے ملک کو شرمندہ کر رہے ہیں۔
راجیندر گوتم نے کہا کہ اس طرح کے واقعات پر کارروائی کرنے کے لیے قومی شیڈول کاسٹ کمیشن بنایا گیا ہے۔ کمیشن میں 6 لاکھ سے زیادہ شکایات موصول ہوئی ہیں، لیکن درج فہرست ذاتوں اور درج فہرست قبائل کے تقریباً ساڑھے سات ہزار معاملوں کی ہی سماعت ہوئی ہے، لیکن معاملوں کا کچھ حاصل نہیں رہا۔ انہوں نے سوال کیا کہ شیڈول کاسٹ کمیشن کیوں بنایا گیا ہے؟ کمیشن میں بڑی تعداد میں ممبران کے عہدے خالی ہیں۔
کانگریس لیڈر نے کہا کہ ان واقعات سے پوری دنیا کے سامنے ملک کا وقار مجروح ہوتا ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ بی جے پی کی حکومت والی ریاستوں جیسے ہریانہ، مدھیہ پردیش، مہاراشٹرا، راجستھان، اتر پردیش اور اتراکھنڈ میں دلتوں پر ظلم کے واقعات میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ سب سے بڑی تشویش کی بات یہ ہے کہ ایسے واقعات پر حکومتوں کا رویہ انتہائی افسوس ناک رہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہم 2018 اور 2021 کے درمیان کے اعداد و شمار کو دیکھیں تو ان تین سالوں میں درج فہرست ذاتوں اور درج فہرست قبائل کے لوگوں پر ظلم کے واقعات میں تقریبا 10 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 03 Jul 2025, 8:54 PM