دفاعی سودوں سے منسلک خدشات کا مناسب حل ضروری: مایاوتی

مایاوتی نے رافیل جنگی طیارہ سودے کی خرید کے معاملے میں سپریم کورٹ کے فیصلے سے مرکزی حکومت کو تھوڑی راحت ملنے کا امکان ہے، لیکن دفاعی سودوں کے بارے میں عوام کے تصورات اور شبہات کا حل کیا جانا چاہئے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: بہوجن سماج پارٹی کی صدر مایاوتی نے جمعہ کو کہا کہ دفاعی سودوں کے سلسلے میں عوام کے تمام تصورات اور خدشات کا مناسب حل نکالنے کےلئے ان سودوں کے عمل میں سرکاری سطح پر بینادی ڈھانچے میں سدھار کئے جانے کی سخت ضرورت ہے۔

مایاوتی نے یہاں کہا کہ رافیل جنگی طیارہ سودے کی خرید کے معاملے میں سپریم کورٹ کےفیصلے سے مرکزی حکومت کو تھوڑی راحت ملنے کا امکان ہے، لیکن دفاعی سودوں کے بارے میں عوام کے تصورات اور شبہات کا حل کیا جانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ دفاعی سودوں کے عمل میں تبدیلی کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ قوم کے وسیع حقوق کے پیش نظر مرکزی حکومت کو اہم اپوزیشن پارٹیوں کو بھروسے میں لے کر سکیورٹی سے متعلق سبھی اہم ضرورتوں کو توجہ میں رکھتے ہوئے ایک ’طویل مدتی اور شفاف پالیسی ‘‘تیار کرنی چاہئے۔اس سے دفاعی سودوں پر الزامات تراشی اور عدالت میں بھی جانے بچا جاسکے گا۔

مایاوتی نے کہا کہ دفاعی سودوں کے معاملوں میں مرکزی حکومت میں زیادہ تر رہنے والی کانگریس اور بھارتیہ جنتا پارٹی دونوں ہی پر بدعنوانی وغیرہ الزامات مسلسل لگتے رہے ہیں اور ان معاملوں میں عوام کو لگتا ہے کہ دونوں ہی پارٹیاں ایک جیسی ہیں ۔کانگریس نے بوفورس کا الزام جھیلا ہے تو بی جےپی پر رافیل گھپلے کا الزام ہے۔

ادھر راہل گاندھی نے بھی جمعہ کو ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے رافیل سودے پر سوال اٹھائے۔ انہوں نے سوال کیا کہ سپریم کورٹ نے اپنے فیصلہ میں جس سی اے جی رپورٹ کا ذکر کیا ہے وہ رپورٹ کہاں ہے،کیونکہ ابھی تک وہ نہ تو پارلیمنٹ میں پیش کی گئی اور نہ ہی وہ رپورٹ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) کے پاس آئی ہے۔پریس کانفرنس میں کانگریس کے سینئر لیڈر اور پی اے سی کے چیئر مین ملکا ارجن کھڑگے بھی موجود تھے اور انہوں نے بھی کہا کہ سی اے جی کی رپورٹ کمیٹی کے پاس نہیں آئی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */