چراغ پاسوان اور بی جے پی کے درمیان اتحاد طے پا گیا! جے پی نڈا نے ’ایل جے پی آر‘ کو این ڈی اے کا ایک اہم حصہ قرار دیا

بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا نے چراغ پاسوان کے نام ایک خط تحریر کر کے انہیں 18 جولائی کو ہونے والے این ڈی اے کے اجلاس میں مدعو کیا ہے۔

چراغ پاسوان، تصویر یو این آئی
چراغ پاسوان، تصویر یو این آئی
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: چراغ پاسوان اور بھارتیہ جنتا پارٹی بہار کی سیاست میں ایک بار پھر ایک ساتھ نظر آئیں گے، یہ تقریباً طے پا گیا ہے۔ گزشتہ ہفتے ہی بی جے پی لیڈر اور مرکزی وزیر نتیا نند رائے نے چراغ پاسوان سے ملاقات کی تھی۔ اب بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا نے انہیں ایک خط لکھا ہے جس میں انہیں 18 جولائی کو ہونے والی این ڈی اے میٹنگ میں مدعو کیا گیا ہے۔ اس خط میں جے پی نڈا نے چراغ پاسوان کی پارٹی لوک جن شکتی پارٹی (رام ولاس) کو این ڈی اے کا ایک اہم حصہ قرار دیا ہے۔

جے پی نڈا نے اپنے خط میں چراغ پاسوان سے کہا کہ آپ کی پارٹی لوک جن شکتی پارٹی (رام ولاس پاسوان) این ڈی اے کی ایک اہم شراکت دار ہے۔ این ڈی اے کی میٹنگ 18 جولائی 2023 کو دہلی کے ہوٹل اشوکا میں وزیر اعظم نریندر مودی کی موجودگی میں منعقد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ آپ کو اس میٹنگ میں دل کی گہرائیوں سے مدعو کیا جاتا ہے۔ این ڈی اے کے ایک اہم شراکت دار کے طور پر آپ کے کردار اور تعاون نے نہ صرف اتحاد کو مضبوط کیا ہے بلکہ ملک کی ترقی کے سفر کو بھی مضبوط کیا ہے۔


خیال رہے کہ اکتوبر 2020 میں چراغ پاسوان کی موت کے بعد ان کے چچا پشوپتی پارس نے پارٹی پر دعویٰ ٹھوک دیا تھا۔ مودی حکومت میں انہیں وزیر بنایا گیا لیکن اب لوک سبھا انتخابات 2024 سے پہلے بی جے پی نے ایک بار پھر چراغ پاسوان کو ساتھ لینے کے واضح اشارے دیئے ہیں۔ اس کے علاوہ چراغ پاسوان کے پاس کوئی اور چارہ بھی نظر نہیں آتا!

اب خبریں ہیں کہ چراغ پاسوان کو مودی حکومت میں وزارتی عہدہ دیا جا سکتا ہے۔ اگر ایسا ہوتا ہے تو یقینی طور پر پشوپتی کمار پارس کی موجودگی پر سوال اٹھیں گے۔ خبریں یہاں تک ہیں کہ چراغ پاسوان اگلے لوک سبھا انتخابات میں یا تو خود اپنے چچا پشوپتی کے خلاف الیکشن لڑ سکتے ہیں یا حاجی پور لوک سبھا سیٹ سے اپنی پارٹی کے کسی بڑے چہرے کو میدان میں اتار سکتے ہیں۔ رام ولاس پاسوان اس سیٹ سے 8 بار ایم پی منتخب ہوئے تھے۔ چراغ فی الحال جموئی سے ایم پی ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔