375 کلو میٹر طویل ’ڈانڈی یاترا‘ میں تمام مذاہب کے افراد نے کی تھی شرکت

ڈاکٹر دانش معین نے ایک آن لائن لیکچر کے دوران کہا کہ 12 مارچ کو گاندھی جی نے جو عدم تشدد پر مبنی عدم تعاون تحریک شروع کی تھی، اس میں تمام مذاہب اور ذاتوں کے لوگوں نے شرکت کی تھی۔

مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی، حیدرآباد / تصویر آئی اے این ایس
مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی، حیدرآباد / تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

حیدرآباد: ڈانڈی یاترا، سابرمتی آشرم سے ڈانڈی تک لگ بھگ 375 کیلو میٹر طویل تھی جس میں 78 افراد نے شرکت کی۔ یہ یاترا 12 مارچ کو گاندھی جی نے عدم تشدد پر مبنی عدم تعاون تحریک کے طور پر شروع کی, جس میں تمام مذاہب اور ذاتوں کے لوگوں نے شرکت کی۔ اس یاترا کا اہتمام انگریزوں کی جانب سے نمک پر لگائے گئے بھاری ٹیکس کے خلاف احتجاج تھا۔ ان خیالات کا اظہار ڈاکٹر دانش معین، صدر شعبہ تاریخ نے مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی میں کل منعقدہ آزادی کے امرت مہوتسو کے تحت خصوصی آن لائن لکچر بعنوان ”ڈانڈی یاترا“ میں کیا۔ پروفیسر صدیقی محمد محمود، رجسٹرار انچارج نے صدارت کی۔

ڈاکٹر دانش معین نے کہا کہ یاترا کے نتیجہ میں لگ بھگ 90 ہزار لوگوں کو جیل میں بند کیا گیا۔ اس تحریک میں 110 لوگ شہید اور 300 سے زائد لوگ زخمی ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ ان کے لیے باعث فخر ہے اس اہم موضوع ڈانڈی مارچ جسے نمک ستیہ گرہ اور ڈانڈی ستیہ گرہ بھی کہا جاتا ہے پر لکچرکے لیے انہیں مدعو کیا گیا۔


پروفیسر صدیقی محمد محمود نے صدارتی خطاب کے دوران ڈانڈی یاترا پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ جب کبھی ظلم و استبداد بہت بڑھ جاتا ہے تو ایک قیادت بھی پیدا ہوتی ہے جو سچائی کی طاقت سے آگے بڑھتی ہے۔ گاندھی جی نے آزادی کے لیے ہر ممکنہ کوششیں کیں۔ انہوں نے گاندھی جی کے انتقال پر لکھی گئی مجازؔ کی بھی نظم پڑھ کر سنائی۔

پروفیسر محمد فریاد، صدر شعبہ ترسیل عامہ و صحافت و صدر نشین آزادی کا امرت مہوتسو کمیٹی نے ابتدائی خطاب میں مہوتسو کی اہمیت پر روشنی ڈالی اور مجاہدین آزادی کی قربانیوں کا ذکر کیا۔ انہوں نے ڈاکٹر دانش معین کا تعارف بھی پیش کیا اور کارروائی چلائی۔ ڈاکٹر کرن سنگھ اتوال، صدر شعبہ ہندی و کنوینر آزادی کا مہوتسو کمیٹی نے گاندھی جی کا پسندیدہ بھجن رگھوپتی راگھو راجا رام ترنم میں پیش کرتے ہوئے سماں باندھ دیا۔ انہوں نے شکریہ بھی ادا کیا۔ کمیٹی کے دیگر اراکین پروفیسر افروز عالم، صدر شعبہ سیاسیات، ڈاکٹر قمر الدین، اسسٹنٹ پروفیسر مینجمنٹ اور ٹی ارون دھتی، اسسٹنٹ پروفیسر سی ایس اینڈ آئی ٹی نے انتظامات کیے۔ رضوان احمد، ڈائریکٹر کی نگرانی میں آئی ایم سی کی ٹیم نے پروگرام کو یوٹیوب پر راست ٹیلی کاسٹ کیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔