آسام: اسکول میں دھماکہ سے حالات کشیدہ، آسام-میزورم سرحد پر حالات ناگفتہ بہ

ہیلاکانڈی ضلع کے گٹگٹی علاقے میں جمعہ کی شب پاکوا پنجی ایل پی اسکول میں دھماکہ ہوا۔ اس دھماکہ سے عمارت کو نقصان پہنچنے کی خبریں بھی موصول ہو رہی ہیں۔

تصویر ٹوئٹر
تصویر ٹوئٹر
user

تنویر

آسام اور میزورم کے درمیان سرحدی تنازعہ کو لے کر ابھی بات چیت جاری ہی تھی کہ آسام واقع ایک اسکول میں زبردست دھماکہ سے ایک بار پھر آسام-میزورم سرحد پر حالات کشیدہ ہو گئے ہیں۔ دونوں ریاستوں کی حکومت کی کوششوں سے سرحد پر امن بحال ہو بھی چکا تھا، لیکن نامعلوم شرپسندوں نے جمعہ کی شب میزورم کی سرحد کے قریب آسام کے ایک اسکول میں جو دھماکہ کیا، اس نے ناگفتہ بہ حالت کی بنیاد ڈال دی ہے۔ یہ واقعہ آسام کی کچھ شہری تنظیموں کے ذریعہ لگائی گئی ایک ہفتہ سے زیادہ مدت سے چلی آ رہی معاشی ناکہ بندی کے بعد سرحد پر امن بحال ہونے کے کچھ دنوں بعد پیش آیا ہے۔

میڈیا ذرائع سے موصول ہو رہی خبروں کے مطابق ہیلاکانڈی ضلع کے گٹگٹی علاقے میں جمعہ کی شب پاکوا پنجی ایل پی اسکول میں دھماکہ ہوا۔ اس دھماکہ سے عمارت کو نقصان پہنچنے کی خبریں بھی موصول ہو رہی ہیں۔ معاملہ اس وقت سامنے آیا جب مقامی لوگوں نے اسکول میں دھماکہ کی آواز سنی۔ پولیس کے مطابق یہ اسکول سرحد سے تقریباً 500 میٹر کی دوری پر واقع ہے۔ فروری میں اسی ضلع کے ملیوالا لووَر پرائمری اسکول میں بدمعاشوں نے دو دھماکے کیے تھے۔ اس سے قبل پڑوسی کچھار ضلع کے دو اسکولوں میں بھی بمباری کی گئی تھی۔


گزشتہ سال اکتوبر سے سرحد پر نظامِ قانون سے متعلق واقعات کا ایک سلسلہ میزورم پولیس کی گولی باری پر ختم ہوا، جس میں 26 جولائی کو آسام پولیس کے چھ جوان مارے گئے۔ جوابی کارروائی میں آسام میں کچھ شہری تنظیموں نے ایک ناکہ بندی لگائی، جس کے لیے میزورم میں گاڑیوں کی آمد و رفت کی اجازت نہیں تھی۔

کچھ میڈیا رپورٹوں کے مطابق ہیلاکانڈی ضلع کے کتلی چیرا واقع بلائی پور علاقے میں کشیدگی پیدا ہو گئی تھی جب میزورم کے کچھ لوگ مبینہ طور سے سڑک بنانے کے لیے جدید اسلحہ لے کر پہنچے تھے۔ وہ ایک ’اَرتھ موور‘ بھی ساتھ لائے تھے۔ مسلح افراد کو دیکھ کر مقامی باشندے وہاں سے فرار ہو گئے۔ کتلی چیرا کے رکن اسمبلی سجم الدین لسکر نے ریاست کے پولیس ڈائریکٹر جنرل کو اس واقعہ سے مطلع کرایا ہے اور ان سے مداخلت کا مطالبہ کیا ہے۔


واضح رہے کہ تقریباً 165 کلو میٹر طویل سرحد کو لے کر آسام اور میزورم کے دریان طویل مدت سے تنازعہ چل رہا ہے۔ دونوں ریاستوں نے 26 جولائی کے خونی کھیل کے بعد ایک خیر سگالی پر مبنی حل تلاش کرنے کی کوشش کے لیے پھر سے بات چیت شروع کی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔