گائے ذبیحہ معاملہ پر بی ایس ایف اور گاؤں والوں کے درمیان تصادم، حالات کشیدہ

بی ایس ایف جوانوں نے گائے ذبیحہ کی اطلاع ملنے پر فکیرادولا کے ایک مقامی بازار میں چھاپہ مارا اور انہوں نے گائے کو کھلے عام ذبح کرنے پر اعتراض کیا، جس پر دونوں فریقوں کے درمیان زبردست جھگڑا ہوا۔

بی ایس ایف، تصویر یو این آئی
بی ایس ایف، تصویر یو این آئی
user

یو این آئی

اگرتلہ: ہند-بنگلہ دیش سرحد سے متصل سونمورا کے موتی نگر میں گائے کے ذبیحہ کو لے کر بارڈر سیکورٹی فورس (بی ایس ایف) اور موتی نگر کے دیہاتیوں کے درمیان تصادم میں چار شہریوں سمیت پانچ افراد زخمی ہوگئے، جس کے بعد سپاہی جالہ ضلع کے سرحدی دیہات میں کشیدگی پھیل گئی۔ اطلاعات کے مطابق یو این سی نگر بی او پی کے بی ایس ایف جوانوں نے گائے کے ذبیحہ کی اطلاع ملنے پر فکیرادولا کے ایک مقامی بازار میں چھاپہ مارا اور انہوں نے گائے کو کھلے عام ذبح کرنے پر اعتراض کیا، جس پر دونوں فریقوں کے درمیان زبردست جھگڑا ہوا۔

اس دوران مبینہ طور پر پرتشدد دیہاتیوں نے جن میں خواتین بھی شامل تھیں، بی ایس ایف کے جوانوں پر حملہ کردیا، جس کے بعد بی ایس ایف کے جوانوں نے مقامی لوگوں پر لاٹھی چارج کیا۔ اس کے بعد دیہاتیوں کی بڑی تعداد نے فوجیوں کا پیچھا کیا جس کے بعد صورتحال مزید بگڑ گئی۔ جھڑپ کے دوران ایک خاتون سمیت چار دیہاتی زخمی ہو گئے، جبکہ ایک بی ایس ایف جوان بھی اس واقعہ میں زخمی ہوا۔ تمام زخمیوں کو علاج کے لیے سونمورا اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔


اس واقعہ کے بعد احتجاج کرتے ہوئے گاؤں والوں نے بی او پی کا گھیراؤ کیا اور سونمورا-باکسنگر ہائی وے کو بلاک کر دیا۔ گاؤں والوں نے کھلے میں گائے ذبح کرنے کے الزام سے انکار کیا اور دعویٰ کیا کہ جب بی ایس ایف کے جوان یہاں آئے تو وہ صرف گائے کا گوشت تقسیم کر رہے تھے۔ انہوں نے واقعہ کی انتظامیہ کی جانب سے تحقیقات اور بدامنی پھیلانے اور فرقہ وارانہ جذبات کو ٹھیس پہنچانے پر جوانوں کو سزا دینے کا مطالبہ کیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔