’تلنگانہ راشٹر سمیتی‘ بن گیا ’بھارت راشٹر سمیتی‘، اب قومی سیاست میں قسمت آزمائی کریں گے چندرشیکھر راؤ

قومی پارٹی کو لانچ کرنے کے ساتھ ہی کے سی آر نے یہ واضح کر دیا ہے کہ وہ 2024 میں بی جے پی اور وزیر اعظم نریندر مودی سے مقابلہ کرنے کا مکمل ارادہ رکھتے ہیں۔

تصویر ٹوئٹر @trspartyonline
تصویر ٹوئٹر @trspartyonline
user

قومی آوازبیورو

تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ کے. چندرشیکھر راؤ یعنی کے سی آر نے لوک سبھا انتخاب 2024 کو پیش نظر رکھتے ہوئے ایک بڑا اعلان کیا ہے۔ انھوں نے قومی سیاست میں قسمت آزمائی کے مقصد سے اپنی پارٹی تلنگانہ راشٹر سمیتی کے ایک نئے ایڈیشن کو لانچ کیا ہے۔ اس پارٹی کو انھوں نے ’بھارت راشٹر سمیتی‘ کا نیا نام عطا کیا ہے۔ کے سی آر نے یہ اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ’’تلنگانہ راشٹر سمیتی اب بھارت راشٹر سمیتی ہے۔‘‘ جب یہ اعلان ہوا تو تقریب میں کرناٹک کے سابق وزیر اعلیٰ ایچ ڈی کماراسوامی اور تھول تھروماولون جیسے مہمانان موجود تھے۔

قومی پارٹی کو لانچ کرنے کے ساتھ ہی کے سی آر نے یہ واضح کر دیا ہے کہ وہ 2024 میں بی جے پی اور وزیر اعظم نریندر مودی سے مقابلہ کرنے کا مکمل ارادہ رکھتے ہیں۔ انھوں نے کئی اپوزیشن پارٹیوں کو اپنے مشن میں شامل ہونے کے لیے مدعو بھی کیا ہے۔


قابل ذکر یہ ہے کہ کے سی آر نے بھلے ہی بھارت راشٹر سمیتی کے نام سے قومی پارٹی کا اعلان کر دیا ہے، لیکن فی الحال اسے قومی پارٹی ہونے کی شرطوں کو پورا کرنا ہوگا۔ دراصل قومی پارٹی کی شکل میں منظوری حاصل کرنے کے لیے پارٹی کو کم از کم چار ریاستوں میں موجودگی ثابت کرنی ہوگی۔ بھارت راشٹر سمیتی کو کسی چار ریاست اور چار لوک سبھا سیٹوں میں 6 فیصد ووٹ حاصل کرنا ہوگا، یا پھر پارٹی کو کم از کم تین ریاستوں سے 2 فیصد لوک سبھا سیٹیں جیتنی ہوں گی تبھی اس پارٹی کو قومی پارٹی کا درجہ حاصل ہوگا۔

بہرحال، کے سی آر اپنی پارٹی کو قومی سطح پر مضبوط بنانے کے لیے لگاتار کوششیں کر رہے ہیں۔ ٹی آر ایس لیڈر ونود کمار کا کہنا ہے کہ کوئی بھی پارٹی قومی پارٹی کی شکل میں رجسٹریشن کرائے بغیر انتخابی کمیشن کو اطلاع دے کر دیگر ریاستوں میں انتخاب لڑ سکتی ہے۔ اس لیے ٹی آر ایس بھی انتخابی کمیشن کو اطلاع دے کر دیگر ریاستوں میں انتخاب لڑے گی۔ ٹی آر ایس کے ذرائع کے مطابق پارٹی 2024 کے لوک سبھا انتخاب میں کئی ریاستوں سے اپنے امیدوار اتارے گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔