تلنگانہ حکومت کو نو تعمیر پارلیمنٹ ہاؤس کا نام پسند نہیں، ’سنٹرل وِسٹا‘ کے خلاف اسمبلی میں قرارداد پاس

تلنگانہ کے وزیر برائے اطلاعاتی ٹیکنالوجی و صنعت کے. ٹی. راماراؤ نے آج ایک قرارداد پیش کی، جس میں کہا کہ نوتعمیر پارلیمنٹ ہاؤس کا نام امبیڈکر کے نام پر رکھنا مناسب ہوگا، جو آئین کے معمار تھے۔

پارلیمٹ، تصویر آئی اے این ایس
پارلیمٹ، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ کے. چندرشیکھر راؤ مرکز کی مودی حکومت کو لگاتار تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں۔ وہ مرکز کی عوام مخالف پالیسیوں کے خلاف لگاتار آواز بھی بلند کر رہے ہیں۔ اب تلنگانہ اسمبلی میں دو ایسی قرارداد پاس کی گئیں ہیں جو نریندر مودی حکومت کی پالیسیوں اور خواہشات کے خلاف ہیں۔ پہلی قرارداد نئی دہلی میں نو تعمیر پارلیمنٹ ہاؤس سے متعلق ہے جس کا نام ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کے نام پر رکھنے کی گزارش کی گئی ہے۔ دوسری قرارداد مرکزی حکومت کے ذریعہ مجوزہ نئے الیکٹرسٹی امینڈمنٹ بل 2022 کی مخالفت میں ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق تلنگانہ کے وزیر برائے اطلاعاتی ٹیکنالوجی و صنعت کے. ٹی. راماراؤ نے آج ایک قرارداد پیش کی جس میں کہا کہ نوتعمیر پارلیمنٹ ہاؤس کا نام امبیڈکر کے نام پر رکھنا مناسب ہوگا، جو آئین کے معمار تھے۔ ریاست کے وزیر توانائی جی جگدیش ریڈی نے (مرکز کے مجوزہ) الیکٹرسٹی بل کی مخالفت کرتے ہوئے دوسری قرارداد پیش کی۔ انھوں نے کہا کہ یہ بل کسانوں، غریبوں اور صنعتی شعبہ کے ملازمین کے مفادات کے خلاف ہے۔


واضح رہے کہ ملک کی راجدھانی دہلی میں سنٹرل وِسٹا کے از سر نو تعمیر کے تحت بن رہی نئی پارلیمنٹ ہاؤس کی عمارت کا ایک بڑا حصہ تیار ہو چکا ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے دسمبر 2020 میں اس نئی عمارت کا سنگ بنیاد رکھا تھا۔ مرکز کا منصوبہ ہے کہ پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس اس نئی عمارت میں منعقد کیا جائے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔