تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی نے کویتا کی گرفتاری کو ’انتخابی اسٹنٹ‘ قرار دیا

اس گرفتاری کے ذریعے بی جے پی خود کو بدعنوانی کے خلاف چمپئن کے طور پر پیش کرنے کے ساتھ ہی اپنی حمایتی بی آ رایس کے لیے کچھ ہمدردی بھی حاصل کرنا چاہتی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>وزیر اعلیٰ اے ریونت ریڈی/ تصویر: آئی اے این ایس</p></div>

وزیر اعلیٰ اے ریونت ریڈی/ تصویر: آئی اے این ایس

user

آئی اے این ایس

تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ اے ریونت ریڈی نے بی آر ایس کی ایم ایل سی اور سابق وزیر اعلیٰ کے چندر شیکھرراؤ کی صاحبزادی کویتا کی ای ڈی کے ذریعے گرفتاری کو انتخابی اسٹنٹ قرار دیا ہے۔ انہوں نےالزام لگایا ہے کہ پارلیمانی انتخاب سے ایک روز قبل کویتا کی گرفتاری بی جے پی کے ذریعے خود کو بدعنوانی کے خلاف چمپئن کے طور پر پیش کرنے کے ساتھ ہی اپنی حمایتی بی آ رایس کے لیے کچھ ہمدردی حاصل کرنے کی ایک کوشش ہے۔

وزیر اعلیٰ اے ریونت ریڈی نے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بی آر ایس اور بی جے پی دونوں ہی کانگریس کی مقبولیت سے خوفزدہ ہیں اور اس کو نقصان پہنچانے کے لیے سستے سیاسی حربوں کا سہارا لے رہی ہیں۔ ایسا اس لیے ہو رہا ہے کیونکہ سروے کے مطابق کانگریس کو تلنگانہ میں لوک سبھا کی 17 میں سے 12 سیٹوں پر کامیابی ملنے کا امکان ہے۔ وزیر اعلیٰ ریڈی نے کے. کویتا (Kalvakuntla Kavitha) کی گرفتاری پر بی آر ایس صدر اور کویتا کے والد کے چندر شیکھر راؤ اور وزیر اعظم نریندر مودی دونوں کی خاموشی پر بھی سوال اٹھایا۔


انہوں نے پوچھا کہ ’’کے سی آر نے گرفتاری کی مذمت نہیں کی، جبکہ وزیر اعظم مودی نے اس کا جوازبھی پیش نہیں کیا۔ ان کی خاموشی کے پیچھے آخر کیسا گیم پلان کیا ہے؟‘‘ انہوں نے کہا کہ ’’جب ای ڈی کے اہلکاروں نے کویتا کو گرفتار کیا تو کے سی آر ان (کویتا) کی رہائش گاہ پر بھی نہیں گئے۔ انہوں نے گرفتاری کی مذمت بھی نہیں کی۔ جب کسی کی بیٹی گرفتارہوگی تو پھر بھلا کون سا باپ چپ رہے گا؟‘‘

وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی نے یہ بھی کہا کہ ’’کے سی آر نے بی آر ایس سربراہ کی حیثیت سے بھی اپنی پارٹی کے لیڈر کی گرفتاری پر کوئی رد عمل ظاہر نہیں کیا۔‘‘ انہوں نے 10 سال تک کے سی آر حکومت کی بدعنوانی کے خلاف کچھ نہ کرنے پر مرکزی حکومت پر تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ ’’مرکز نے بی آر ایس لیڈروں کے خلاف ایک بھی مقدمہ درج نہیں کیا، یہاں تک کہ کویتا کو جس کیس میں گرفتار کیا گیا ہے وہ دہلی حکومت کی شراب پالیسی سے متعلق ہے جس میں وہ کئی ملزمین میں سے ایک ہیں۔‘‘ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ’’وزیر اعظم نریندر مودی جو ریلیوں میں کے سی آر کی بدعنوانی کے بارے میں بول رہے تھے، انہیں بتانا چاہئے کہ انہوں نے 10 سال تک کارروائی کیوں نہیں کی؟‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔