تیجسوی یادو نے گورنر کو لکھا خط، نتیش حکومت کو برخاست کرنے کا مطالبہ

اپوزیشن لیڈر تیجسوی یادو نے گورنر سے حکومت کی برخاستگی کے ساتھ ہی قصور وار افسران پر کاروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ ساتھ ہی اس واقعے سے منسلک سی ڈی بھی انہیں بھیجی ہے۔

تیجسوی یادو، تصویر یو این آئی
تیجسوی یادو، تصویر یو این آئی
user

یو این آئی

پٹنہ: بہار اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر تیجسو پرساد یادو نے بجٹ سیشن کے دوران 23 مارچ کو اپوزیشن اراکین کے ساتھ کی گئی بدتمیزی اور انہیں زبردستی نکالے جانے کو لے کر گورنر سے غیر جمہوری اور بے لگام حکومت کی برخاستگی کا مطالبہ کرنے کے ساتھ ہی قصور وار افسران پر کاروائی کرنے کی گہار لگائی ہے۔

تیجسوی یادو نے گورنر پھاگو چوہان کو تحریری درخواست میں 23 مارچ کے واقعے کا تفصیل سے تذکرہ کرتے ہوئے ایک سی ڈی بھی منسلک کی ہے۔ خط میں کہا گیاہے کہ بہار دیوس کے ٹھیک اگلے دن اسمبلی کے اندر وزیراعلیٰ نتیش کمار کے ارادے اور اشارے پر مجرمانہ واقعے کو انجام دیا گیا۔ اس واقعے سے اسمبلی کی فخریہ روایت لہولہان ہوئی ہے۔


اپوزیشن لیڈر نے کہاکہ اپوزیشن جماعت کے اراکین پر وزیراعلیٰ اور وزیر داخلہ کے حکم سے تشدد اور بہت زیادہ طاقت کا استعمال کیا گیا۔ طاقت کے استعمال کے دوران کئی اپوزیشن کے اراکین شدید طور پر زخمی ہوئے ہیں۔ زخمی اراکین کا علاج پٹنہ میڈیکل کالج اسپتال ( پی ایم سی ایچ ) سمیت دیگر اسپتالوں میں جاری ہے۔ تیجسوی یادو نے اپنی درخواست میں یہ بھی لکھاہے کہ ان میں سے زخمی مخدوم پور کے رکن اسمبلی ستیش کمار کے سر پر اتنا شدید زخم لگا ہے کہ انہیں پی ایم سی ایچ کے آئی سی یو میں داخل کرانا پڑا۔ ابھی بھی وہ ڈاکٹروں کی دیکھ ریکھ میں ہی ہیں۔ اس کے علاوہ خواتین اراکین اسمبلی کے ساتھ بدتمیزی کی گئی جسے بیان نہیں کیا جا سکتا۔

اپوزیشن لیڈر نے کہاکہ بجٹ سیشن کے دوران 23 مارچ کو اس پرتشدد کاروائی میں ایوان کے اندر باہر سے آئی پولیس فورس غنڈے کی طرح پیش آرہی تھی۔ آخر کس کے اشارے پر خواتین اراکین اسمبلی کو گھسیٹا جارہا تھا۔ اتنا بڑا واقعہ کس کے کہنے پر خواتین اراکین اسمبلی کے ساتھ کیا گیا۔ تیجسوی یادو نے کہاکہ اراکین اسمبلی پراس طرح کا وحشیانہ تشدد اصل میں جمہوریت کی بنیاد پر حملہ ہے۔ انہوں نے گورنر سے حکومت کی برخاستگی کے ساتھ ہی قصور وار افسران پر کاروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ ساتھ ہی اس واقعے سے منسلک سی ڈی بھی انہیں بھیجی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔