اپنا سرکاری بنگلہ چھوڑ کر ماں رابڑی دیوی کے پاس رہنے کیوں پہنچ گئے تیج پرتاپ یادو؟

بہار کے سابق وزیر اعلیٰ لالو پرساد کے بڑے بیٹے تیج پرتاپ یادو اپنے آفیشیل اسٹینڈ روڈ بنگلے سے رابڑی دیوی کے 110 سرکلر روڈ رہائش میں شفٹ ہو گئے ہیں۔

تیج پرتاپ، تصویر یو این آئی
تیج پرتاپ، تصویر یو این آئی
user

قومی آوازبیورو

بہار کے سابق وزیر اعلیٰ لالو پرساد کے بڑے بیٹے تیج پرتاپ یادو اپنے آفیشیل اسٹینڈ روڈ بنگلے کو چھوڑ کر رابڑی دیوی کے 110 سرکلر روڈ واقع رہائش میں منتقل ہو گئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق منگل کی شب وہ ماں کے پاس پہنچ گئے کیونکہ وہ ماں اور بھائی تیجسوی یادو کے قریب رہنا چاہتے ہیں۔ یہ قدم انھوں نے اس مقصد سے اٹھایا ہے تاکہ پارٹی کے اندر وہ سیاسی مخالفین کی شناخت کر سکیں۔

تیج پرتاپ یادو پر 22 اپریل کو دعوتِ افطار پارٹی کے دوران آر جے ڈی کے یوتھ وِنگ سربراہ رام راج یادو کے ساتھ مار پیٹ کرنے کا الزام ہے۔ رام راج یادو نے تیج پرتاپ یادو کے خلاف ایف آئی آر درج کرانے کی دھمکی دی ہے۔ دوسری طرف تیج پرتاپ یادو نے دعویٰ کیا کہ پارٹی کے ریاستی صدر جگدانند سنگھ، ایم ایل سی سنیل کمار سنگھ اور تیجسوی یادو کے سیاسی صلاح کار سنجے سنگھ ان کے خلاف سازش کر رہے ہیں۔ یوتھ لیڈر کی پٹائی کا الزام ان کی سازش کا ہی ایک حصہ ہے۔


فی الحال سنجے سنگھ رابڑی دیوی کے گھر میں رہ رہے ہیں۔ جگدانند سنگھ اور سنیل سنگھ بھی باضابطہ طور سے 10 سرکلر روڈ پر جاتے ہیں۔ تیج پرتاپ یادو کے وہاں جانے سے سنجے سنگھ، جگدانند سنگھ اور سنیل سنگھ کے ساتھ ٹکراؤ کا امکان بنا ہوا ہے۔ اس کے علاوہ اگر رام راج یادو ان کے خلاف ایف آئی آر درج کرتے ہیں تو پٹنہ پولیس کے لیے تیج پرتاپ یادو کو سابق وزیر اعلیٰ رابڑی دیوی کی رہائش سے گرفتار کرنا مشکل ہوگا۔ کیونکہ اس وقت رابڑی دیوی بہار قانون ساز کونسل میں اپوزیشن کی لیڈر ہیں اور تیجسوی یادو بہار اسمبلی میں اپوزیشن کے لیڈر ہیں۔ یعنی دونوں ہی آئینی عہدہ پر فائز ہیں۔

بدھ کو رام راج یادو نے کہا کہ ’’ہم تیج پرتاپ یادو کے خلاف کارروائی کرنے کے لیے آر جے ڈی اعلیٰ قیادت کے قدم کا انتظار کر رہے ہیں۔ اگر وہ ایک یا دو دن میں کارروائی نہیں کرتے ہیں تو میں ان کے خلاف ایف آئی آر درج کرانے پولیس کے پاس جاؤں گا۔ میں ایک یادو کا بیٹا ہوں اور میں عزت سے کبھی سمجھوتہ نہیں کروں گا۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔