آندھرا پردیش  میں اساتذہ کا آنکھوں پر پٹی باندھ کر انوکھا احتجاج

مطاہرہ کرنے والوں نے دو سالوں سے 18,000 کروڑ کے زیر التواء بقایہ جات کو فوری طور پر جاری کرنے کا مطالبہ اور پرانی پینشن اسکیم یعنی او پی ایس  نافذ کرنے پر زوردیا۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

آندھرا پردیش میں ریاستی حکومت کے خلاف ناراضگی بڑھتی جا رہی ہے کیونکہ حکومت مسائل کا حل کرنے میں ناکام نظر آ رہی ہے۔ مسائل کے حل میں حکومت کی ناکامی کے خلاف اے پی کے کڑپہ ضلع میں سرکاری اساتذہ نے انوکھااحتجاج کیا۔اساتذہ کی ریاستی کمیٹی کی اپیل پر آج وجئے واڑہ میں اساتذہ نے احتجاج کیا۔پولیس نے پہلے ہی احتجاجیوں کو گرفتارکرلیا۔کئی اساتذہ کو گھر وں پر نظربند کردیاگیا اور بیشتر کونوٹس جاری کی۔

اسی دوران ان گرفتاریوں کے خلاف کڑپہ میں اساتذہ نے اپنی آنکھوں پر پٹی باندھ کر انوکھا احتجاج کیا۔ انہوں نے اس موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے پچھلے دو سالوں سے 18,000 کروڑ کے زیر التواء بقایہ جات کو فوری طور پر جاری کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے پرانی پینشن اسکیم یعنی او پی ایس  نافذ کرنے پر بھی زوردیا۔ انہوں نے انتباہ دیا کہ ان کے مطالبات کے سلسلہ میں حکومت مثبت ردعمل ظاہر نہیں کرے گی تو انتخابات میں سبق سکھایا جائے گا۔


جن ریاستوں میں کانگریس اقتدار میں تھی یا ہے وہاں پر پرانی پینشن اسکیم لاگو ہے۔ بی جے پی  کی اقتدار والی ریاستوں میں یہ اسکیم لاگو نہیں ہے ۔ او پی ایس یعنی پرانی پینشن اسکیم آنے والے انتخابات میں انتخابی مدا بن سکتی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔