کسان مودی حکومت کے خلاف پھر سراپا احتجاج، 16 فروری کو ’بھارت بند‘، 26 جنوری کو ٹریکٹر مارچ کا اعلان

بھارتیہ کسان یونین نے ایم ایس پی سمیت کئی مطالبات پر ’بھارت بند‘ کا اعلان کیا ہے۔ یونین کے ترجمان راکیش ٹکیت نے دکانداروں سے اپیل کی ہے کہ وہ ’بھارت بند‘ کے دوران وہ اپنی دکانیں بند رکھیں

<div class="paragraphs"><p>راکیش ٹکیت</p></div>

راکیش ٹکیت

user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: بھارتیہ کسان یونین (بی کے یو) نے ایم ایس پی (منیمم سپورٹ پرائس) سمیت کئی مطالبات پر ’بھارت بند‘ کا اعلان کیا ہے۔ یہ اطلاع بھارتیہ کسان یونین کے قومی ترجمان راکیش ٹکیت نے دی۔ انہوں نے کہا کہ 16 فروری کو ’بھارت بند‘ کا اہتمام کیا جائے گا، جس میں کسان مورچہ سمیت متعدد تنظیمیں حصہ لیں گی۔ دریں اثنا، انہوں نے 26 جنوری کو ٹریکٹر مارچ نکالنے کا بھی اعلان کیا۔

ٹکیت نے اپیل کی کہ 26 جنوری کو کسان ٹریکٹر مارچ کریں گے اور 16 فروری کو کھیتوں میں کام بند رکھا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پہلے بھی جب امواس ہوتی تھی تو کسان ایک دن کام نہیں کرتے تھے۔ 16 فروری کسانوں کے لیے امواس ہے۔ اگر ملک میں زرعی ہڑتال ہوتی ہے تو اس سے بڑا پیغام جائے گا۔


بھارتیہ کسان یونین کے ترجمان نے کہا، دکانداروں سے اپیل ہے کہ وہ اس دن اپنی دکانیں نہ کھولیں۔ ٹرانسپورٹروں سے بھی کہا گیا ہے کہ وہ بھی ایک دن کے لیے کام ترک کر دیں۔ یہ ایک دن کسانوں اور مزدوروں کے نام ہوگا۔ بند کے ذریعے ایم ایس پی، روزگار، اگنی ویر، پنشن سمیت دیگر مسائل کو اٹھایا جائے گا۔‘‘

راکیش ٹکیت نے کہا، ’’کسان مختلف مسائل سے دو چار ہیں، جن کو حل کیا جانا ناگزیر ہے۔ گنا 450 روپے فی کونٹل سے کم قیمت پر دینا قابل قبول نہیں۔ کسانوں کو مفت بجلی اعلان کے باوجود بل دینا پڑ رہا ہے اور نئے کنیکشن پر کافی خرچہ کرنا پڑ رہا ہے۔ ڈیزل سمیت کسان آلات، کھاد، بیج پر کسانوں کو رعایت فراہم کی جانی چاہئے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔