تبریز انصاری موب لنچنگ کے 11 ملزمین میں سے 6 کو ملی ضمانت

ملزمین کے وکیل نے سماعت کے دوران کہا کہ ان کے نام چونکہ ایف آئی آر میں درج نہیں ہیں اس لیے انھیں ضمانت دی جانی چاہیے۔ وکیل کی دلیلیں سننے کے بعد عدالت نے 6 ملزمین کو ضمانت دینے کا فیصلہ سنایا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

تنویر احمد

جھارکھنڈ کے سرائے کیلا میں ہوئی تبریز انصاری موب لنچنگ سے متعلق کیس کی سماعت میں رانچی ہائی کورٹ نے 11 میں سے 6 ملزمین کو ضمانت پر آزاد کرنے کا حکم صادر کر دیا۔ جن ملزمین کو ضمانت ملی ہے ان کے نام بھیم سین منڈل، چامو نایک، مہیش مہلی، ستیہ نارائن نایک، مدن نایک اور وکرم منڈل ہیں۔ سماعت کے دوران ملزمین کے وکیل اے کے ساہنی نے عدالت میں کہا کہ تبریز انصاری معاملے میں ان کا نام ایف آئی آر میں درج نہیں ہے اور نہ ہی نامزد ملزم پپو منڈل نے پولس کو دیے بیان میں ان کا نام لیا ہے۔


ملزمین کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ 18 جون 2019 کو چوری کے الزام میں تبریز انصاری کو پولس نے گرفتار کیا تھا اور سی جے ایم عدالت نے اسے جیل بھیج دیا تھا۔ 22 جون کو اس کی طبیعت خراب ہوئی اور علاج کے دوران سرائے کیلا کے صدر اسپتال میں تبریز انصاری کی موت ہو گئی تھی۔ وکیل نے کہا کہ جو کچھ ہوا اسے دیکھتے ہوئے واضح ہے کہ یہ حراست میں ہوئی موت سے جڑا معاملہ ہے۔ اس لیے ملزمین کو ضمانت ملنی چاہیے۔

سماعت کے دوران تبریز انصاری کے گھر والے کی جانب سے عدالت میں پیش وکیل نے ملزمین کی ضمانت کی مخالفت کی۔ انھوں نے عدالت سے کہا کہ تبریز انصاری سے مار پیٹ کے واقعہ میں یہ سبھی لوگ شامل تھے اس لیے انھیں ضمانت نہیں دی جانی چاہیے۔ دونوں فریق کی دلیلوں کو سننے کے بعد رانچی ہائی کورٹ نے 6 ملزمین کو ضمانت دے دی۔


قابل ذکر ہے کہ سرائے کیلا میں 17 جون کو تبریز انصاری پر بھیڑ نے اس وقت حملہ کر دیا تھا جب وہ اپنے رشتہ دار کے یہاں سے اپنے گھر واپس لوٹ رہا تھا۔ چوری کے شبہ میں بھیڑ نے تبریز انصاری کو کھمبے سے باندھ دیا تھا اور خوب پٹائی کی تھی۔ بھیڑ نے ان کے ساتھ کئی گھنٹوں تک مار پیٹ کی اور پھر پولس کے حوالے کر دیا تھا۔ موقع پر پہنچی پولس سنگین طور سے زخمی تبریز کو ضلع اسپتال لے کر گئی تھی۔ ضروری علاج کے بعد ڈاکٹروں نےپولس کو اس بات کی منظوری دے دی تھی کہ وہ تبریز کو لے جا سکتے ہیں۔ چار دن بعد جب تبریز انصاری کی حالت بگڑ گئی تو اسے دوبارہ اسپتال لے جایا گیا جہاں وہ زندگی کی جنگ ہار گیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔