حیدرآباد میں جمعہ سے تبلیغی جماعت کا اجتماع، ملک بھر سے اکابرین کی شرکت متوقع

جماعت سے تقریباً 50سال سے وابستہ ذمہ داران اس اجتماع میں شرکت اور خطاب کریں گے جو دعوت و تبلیغ کا کام انجام دے رہے ہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

حیدرآباد: 5 تا 7 اپریل حیدرآباد میں ہونے والے تبلیغی جماعت کے اجتماع میں ملک کے مختلف علاقوں کے سرکردہ علما شرکت کریں گے۔ یہ اجتماع جس میں ہندوستان بھر سے تقریباً تین لاکھ افراد کی شرکت متوقع ہے، اپنی نوعیت کا اہم اجتماع ہوگا۔

اس اجتماع سے مولانا یوسف، مولانا زکریا، مولانا ابراہیم دیولہ، مولانا یوسف، مولانا شیخ، مولانا احمد لاٹ ندوی، مولانا انعام الحسن رکن شوری تبلیغی، مولانا زہیر الحسن نظام الدین والے، پروفیسر ثناء اللہ خان علی گڑھ رکن شوری ہند، مولانا خالد صدیقی علی گڑھ رکن شوری ہند، مولانا عبد الرحمان ممبئی، مولانا اسماعیل گودھرا رکن شوری ہند، مولانا حاجی ممتاز دہلی شوری ہند، مولانا بھائی سوبر شوری دہلی، شیخ الحدیث مولانا اکبر شریف بنگلور، مولانا احمد مڑی میواتی، مولانا ابو بکر بیجاپور کرناٹک، مولانا شاہد سہارنپور، مولانا عبد الجلیل مراد آباد اتر پردیش، مولانا حاجی عبد الرحمان ہریانہ، ڈاکٹر ایوب غازی آباد، مولانا یونس باندرا ممبئی والے، جناب شکیل بھائی ممبرا والے، انجینئر شمیم بہار والے، مولانا انور شیروانی بھوپال، پروفیسر عبد الرحمان تمل ناڈو، پروفیسر باشا تمل ناڈو، بھائی افسر پونہ والے، مولانا عبد الرشید پونہ والے، مولانا یوسف پالن پوری کے علادہ دیگر اکابرین شرکت کریں گے۔

اجتماع کے لئے 4 اپریل سے لوگوں کی آمد کا سلسلہ شروع ہو جائے گا۔ ہندوستان کے مختلف مقامات سے لوگ اس اجتماع میں شرکت کرنے کے لئے حیدرآباد پہنچیں گے۔ 5اپریل کی فجر کے بعد بیان ہوگا، ظہر کی نماز کے بعد بھی بیان ہوگا، عصر کی نماز کے بعد فضائل ذکر ہوں گے، مغرب کے بعد بھی ایک عمومی بیان ہوگا، دوسرے دن بھی اسی طرح کے پروگرام منعقد کیے جائیں گے۔ دوسرے دن عصر کی نماز کے بعد نکاح کی مجلس ہوگی، تیسرے دن فجر کے بعد بیان ہوگا، اس دن 10بجے آخری بیان ہوگا، 12بجے دن دعا ہوگی، دعا پر اجتماع کا اختتام ہوگا۔

جماعت سے تقریباً 50سال سے وابستہ ذمہ داران اس اجتماع میں شرکت اور خطاب کریں گے جو دعوت و تبلیغ کا کام انجام دے رہے ہیں۔ اجتماع گاہ ایک وسیع میدان پر پھیلا ہوا ہے جس میں شرکت کرنے کے لئے آنے والوں کے لئے مختلف سہولتوں کا انتظام کیا گیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔