سشیل مودی نے بی جے پی کی نکالی ہوا، کہا اکیلے کوئی بھی پارٹی حکومت نہیں بنا سکتی

سشیل مودی نے کہا کہ بہار کی سیاست میں نتیش کمار کی جنتا دل (یو)، لالو پرساد کی راشٹریہ جنتا دل اور بی جے پی تین اہم پارٹیاں ہیں، لیکن اکیلے کوئی بھی حکومت بنانے کی پوزیشن میں نہیں ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

بہار اسمبلی کے انتخابات سے قبل ریاست کے نائب وزیر اعلی سشیل مودی نے ایک ایسا بیان دیا ہے جس نے بی جے پی کی ہوا نکال دی ہے۔ بی جے پی کی اعلی قیادت ہر انتخابات میں اپنی اکثریت کے دعوے کرتی ہے اور اپنے اتحادیوں پر دباؤ بنا کر رکھتی ہے، لیکن بہار انتخابات سے پہلے سشیل مودی نے ایک حقیقت بیان کر کے بی جے پی کے لئے انتخابی مشکلیں کھڑی کر دی ہیں۔

بہار کے نائب وزیر اعلی سشیل مودی نے بیان دیا ہے کہ بہار انتخابات میں کوئی بھی ایک سیاسی پارٹی ایسی نہیں ہے جو اپنے بل بوتے پر سرکار بنا لے۔ انہوں نے کہا کہ بہار کی سیاست میں نتیش کمار کی جنتا دل (یو)، لالو پرساد کی راشٹریہ جنتا دل اور بی جے پی تین اہم پارٹیاں ہیں لیکن اکیلے کوئی بھی حکومت بنانے کی پوزیشن میں نہیں ہے۔ سشیل مودی کے اس بیان سے واضح ہو جاتا ہے کہ بہار میں بی جے پی کو اتحاد کی ضرورت ہے۔ اب اس بیان کے بعد بی جے پی کی اعلی قیادت ٹکٹوں کی تقسیم میں اپنی شرطوں پر بات کرنے کی پوزیشن میں نہیں رہی۔


واضح رہے آخری اسمبلی انتخابات میں عظیم اتحاد جس میں لالو، نتیش اور کانگریس پارٹی ساتھ میں تھیں اور اس عظیم اتحاد کی جیت ہوئی تھی، لیکن بہت جلد نیتش نے اس اتحٓاد سے علیحدگی اختیار کرلی تھی اور بی جے پی کے ساتھ مل کر بہار حکومت کی باگ ڈور اپنے ہاتھ میں رکھی تھی۔ اس مرتبہ مرکز اور ریاستی حکومت کے خلاف ناراضگی بہت زیادہ ہے اسی لئے سشیل مودی نے ایسا بیان دیا ہے۔

اسمبلی انتخابات سے قبل این ڈی اے کی اتحادی جماعت لوک جن شکتی پارٹی بھی نتیش کی قیادت کے خلاف اپنی ناراضگی کا اظہار کر چکی ہے اور لو ک جن شکتی پارٹی کی ناراضگی اس لئے نقصاندہ ثابت ہو سکتی ہے کیونکہ وہ حکومت کی اتحادی پارٹی ہے۔ اب سشیل مودی کے بیان نے جہاں بی جے پی کو نقصان پہنچایا ہے وہاں لوک جن شکتی پارٹی کو تقویت بخشی ہے جو نتیش کے لئے کافی نقصاندہ ہو سکتا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 01 Sep 2020, 8:35 PM