الوداع پرنب دا! پرنب مکھرجی کی آخری رسومات فوجی اعزاز کے ساتھ مکمل

بھارت رتن و سابق صدر جمہوریہ ہند پرنب مکھرجی کی آخری رسومات سرکاری اعزاز کے ساتھ لودھی اسٹیٹ شمشان گھاٹ پر ادا کر دی گئیں

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: سابق صدر جمہوریہ و بھارت رتن پرنب مکھرجی کی آخری رسومات ادا کر دی گئی ہیں۔ سرکاری اعزاز کے ساتھ لودھی اسٹیٹ شمشان گھاٹ پر پرنب دا کی چتا کو مکھ اگنی دی گئی۔ اس سے پہلے ان کا جسد خاکی آرمی اسپتال (آر اینڈ آر) سے ان کی سرکاری رہائش گاہ 10، راجاجی مارگ پر لایا گیا تھا، جہاں اہم شخصیات نے ان کو خراج عقیدت پیش کیا۔

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی
الوداع پرنب دا! پرنب مکھرجی کی آخری رسومات فوجی اعزاز کے ساتھ مکمل
سابق صدر پرنب مکھرجی کی فائل تصویر / Getty Images
سابق صدر پرنب مکھرجی کی فائل تصویر / Getty Images

صدر رام ناتھ کووند، نائب صدر ایم ونکیا نائیڈو، وزیر اعظم نریندر مودی اور لوک سبھا اسپیکر اوم برلا نے سابق صدر آنجہانی پرنب مکھرجی کو خراج تحسین پیش کیا۔ وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ ، چیف آف ڈیفنس اور تینوں افواج کے سربراہ دس راجاجی مارگ پر سابق صدر کی رہائش گاہ پہنچے اور بھارت رتن سے سرفراز مکھرجی کی تصویر پر گل پوشی کی۔ اس کے بعد لوک سبھا اسپیکر اوم برلا نے آنجہانی قائد کو خراج عقیدت پیش کیا۔ بعدازاں، وزیر اعظم مودی، نائب صدر شری نائیڈو اور صدر شری کوونڈ نے بھی پھولوں سے خراج عقیدت پیش کیا۔


چونکہ مکھرجی کووڈ-19 سے متاثر تھے، لہذا ان کے جسد خاکی کو علیحدہ رکھا گیا اور تمام مشہور شخصیات نے ان کی تصویر پر پھول چڑھائے۔ اس موقع پر کووڈ-19 سے متعلق جسمانی فاصلہ اور دیگراحتیاطی تدابیر اختیار کی گئیں۔ کورونا پازیٹو ہونے کی وجہ سے ان کے انتم سنسکار میں بھی بہت کم لوگ شریک ہوئے۔ جو لوگ انتم سنسکار میں شامل تھے ان سبھی نے پی پی ای کٹ پہنی ہوئی تھی۔ بیٹے ابھیجیت مکھرجی نے والد پرنب مکھرجی کی چتا کو مکھ اگنی دی۔ اس سے پہلے پرنب مکھرجی کو سرکاری اعزاز پیش کیا گیا ہے۔

پرنب مکھرجی 2012 سے 2017 تک ہندوستان کے صدر رہے۔ انہیں 2019 میں بھارت رتن اور 2008 میں پدم وبھوشن سے نوازا گیا تھا۔ مرکزی حکومت نے پرنب مکھرجی کے انتقال پر سات روزہ قومی سوگ کا اعلان کیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی مغربی بنگال حکومت نے بھی سوگ کا اعلان کیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


    Published: 01 Sep 2020, 3:26 PM