’کیوں نہ کوڑا آپ کے گھر کے سامنے ڈالا جائے!‘ سپریم کورٹ کی ایل جی کو پھر پھٹکار

سپریم کورٹ نے پھرکچرے کے ڈھیروں پر ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ایک جگہ سے کچرا اٹھا کردوسرے کے گھر کے سامنے نہیں پھینکا جا سکتا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

نئی دہلی: دہلی میں جگہ جگہ لگنے والے کوڑے کے ڈھیرسے مؤثر طریقے سے نہ نمٹنے کی وجہ سے سپریم کورٹ نے پیر کو لیفٹیننٹ گورنر انل بیجل کی ایک بار پھر سرزنش کی ہے۔

جسٹس مدن بھیم راؤ لوكر اور جسٹس دیپک گپتا کی بنچ نے دہلی میں کچرے کے معاملے پر سماعت کرتے ہوئے کہا کہ کوڑوں کے ڈھیروں کی وجہ سے جو صورت حال ہے اسے لیفٹیننٹ گورنر آفس شاید سنجیدگی سے نہیں لے رہا ہے۔ بینچ نے کہا ’’یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ لیفٹیننٹ گورنر آفس دہلی میں کچرے کے ڈھیروں سے نمٹنے کے لئے مناسب اقدامات نہیں کررہے ہیں‘‘۔

کورٹ نے کچرے کے ڈھیروں پر ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ایک جگہ سے کچرا اٹھا کردوسرے کے گھر کے سامنے نہیں پھینکا جا سکتا ہے۔ گزشتہ سماعت کے دوران بھی عدالت عظمی نے کچرے نمٹارہ کے سنگین حالات کو دیکھتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر کی سرزنش کی تھی۔

بنچ نے دہلی میں کچرا منیجمنٹ پلانٹ دسمبر تک شروع ہونے کے سوال پر لیفٹیننٹ گورنر کو پھٹکار لگاتے ہوئے کہا کہ تب تک کسی کے گھر کا کچرا اٹھا کر کسی اور کے گھر کے سامنے پھینکنا چاہتے ہو۔ عدالت نے ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے کہ کیوں نہ تب تک اس کچرے کو راج نواس کے باہر ہی پھینک دیا جائے۔

سونیا وہار میں کوڑا پھینکنے کے سلسلے میں وہاں کے باشندوں کی ناراضگی کو مناسب قرار دیتے ہوئے بنچ نے کہا وہاں عام آدمی رہتے ہیں آپ وہاں کوڑا پھینکنا چاہتے ہیں۔ عدالت نے کچرے کے مرکب کرنے پر بھی ناراضگی کا اظہار کیا اور کہا کہ اسے الگ الگ نہ کیا جائے۔

عدالت نے کہا کہ کوڑا الگ الگ کئے جانے کے لئے لوگوں کو بیدار کرنے کی ضرورت ہے۔ اس پر عمل نہ کرنے والوں پر جرمانہ بھی لگایا جاسکتا ہے۔ اب اس معاملے کی اگلی سماعت 17 اگست کو ہوگی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 07 Aug 2018, 8:39 AM