مجرم سینگر کو جھٹکا، ضمانت سےمتعلق ہائی کورٹ کے فیصلے پر سپریم کورٹ نے لگائی روک

سپریم کورٹ نے سابق ایم ایل اے کلدیپ سنگھ سینگر کی عمر قید کی سزا کو دہلی ہائی کورٹ کے ذریعہ دی گئی مشروط ضمانت فی الحال معطل کردی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>سپریم کورٹ آف انڈیا / آئی اے این ایس</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

سپریم کورٹ نے سابق ایم ایل اے کلدیپ سنگھ سینگر کی عمر قید کی سزا کو دہلی ہائی کورٹ کے ذریعہ دی گئی مشروط ضمانت فی الحال معطل کردی ہے۔ واضح رہے اناؤ عصمت دری معاملے میں سپریم کورٹ نے پیر کے روز سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) سے پوچھا کہ آپ یہ کہہ رہے ہیں کہ اگر متاثرہ نابالغ ہے تو ہائی کورٹ کاحکم مناسب نہیں کہ ملزم کو سرکاری ملازم نہیں ماناجا سکتا۔

سی بی آئی کی نمائندگی کرتے ہوئے ایس جی تشار مہتا نے دلیل دی کہ ہائی کورٹ نے کئی پہلوؤں پر غور نہیں کیا جبکہ یہ نابالغ متاثرہ کا معاملہ ہے۔ ایس جی مہتا نے کہا کہ نابالغ کی عصمت دری ایک ہولناک فعل ہے اور ہائی کورٹ نے آئی پی سی کی دفعہ 376 اور پوکسو کی دفعہ 5 پر غور نہیں کیا۔ اس پرجسٹس جے کے مہیشوری نے بتایا کہ دفعہ 376 پر غور کیا جا چکا ہے۔


ایس جی مہتا نے بتایا کہ سینگر کو دو معاملوں میں قصوروار قرار دیا گیا ہے اور واردات کے وقت متاثرہ کی عمر 16 سال سے کم تھی۔ اس کی عمر 15 سال اور 10 ماہ تھی اور اس سزا کے خلاف اپیل زیر التوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قصوروار قرار دینے کی وجہ واضح تھی اور یہ عصمت دری ایک سرکاری ملازم نے کیا اور سی بی آئی نے حقائق اور شواہد کے ساتھ یہ ثابت بھی کیا ہے۔

چیف جسٹس سوریہ کانت، جسٹس جے کے مہیشوری اور جسٹس آگسٹین جارج مسیح پر مشتمل تعطیلاتی بنچ اس درخواست کی سماعت کر رہی ہے۔ ہائی کورٹ نے سینگر کی سزا کو معطل کرتے ہوئے انہیں مشروط ضمانت دے دی تھی۔ حالانکہ اناؤ عصمت دری متاثرہ کے والد کی حراست میں موت کے دوسرے معاملے میں 10 سال کی سزا کے باعث سینگر ابھی بھی جیل میں ہے۔ ہائی کورٹ کے اس فیصلے کو لے کر متاثرہ اور اس کے اہل خانہ سخت ناراض ہیں اور وہ لگاتار دہلی ہائی کورٹ کے باہر احتجاج کر رہے ہیں۔


یہ معاملہ 2017 کا ہے، جب اتر پردیش کے اس وقت کے بی جے پی کے ایم ایل اے کلدیپ سنگھ سینگر پر اناؤ ضلع کی ایک نابالغ لڑکی نے عصمت دری کا الزام لگایا تھا۔ 2019 میں دہلی کی ایک ٹرائل کورٹ نے کلدیپ سنگھ سینگر کو عصمت دری کا مجرم ٹھہراتے ہوئے عمر قید کی سزا سنائی تھی۔ سینگر کو متاثرہ کے والد کی حراست میں موت اور گواہوں کو متاثر کرنے کا بھی مجرم قرار دیا گیا تھا۔ 23 دسمبر کو دہلی ہائی کورٹ نے سینگر کی اپیل زیرالتویٰ رہنے تک سزا معطل کردی اور مشروط ضمانت بھی د دی تھی جس میں کاٹی گئی سزا کی میعاد(سات سال پانچ ماہ) اور قانونی بنیادوں کا حوائلہ دیا گیا تھا۔