سپریم کورٹ نے آشیش مشرا کی عرضی پر یوپی حکومت سے جواب طلب کیا

گزشتہ سال لکھیم پور کھیری میں کسانوں کے مظاہرہ کے دوران 3 اکتوبر کو آشیش مشرا کی کار سے روندے جانے کے سبب 4 کسانوں کی موت ہو گئی تھی۔

سپریم کورٹ، تصویر آئی اے این ایس
سپریم کورٹ، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

سپریم کورٹ نے لکھیم پور کھیری تشدد معاملے میں کلیدی ملزم آشیش مشرا کی ضمانت عرضی پر منگل کو اتر پردیش حکومت سے جواب مانگا۔ آشیش مشرا مرکزی وزیر اجئے مشرا ٹینی کے بیٹے ہیں اور انھوں نے ضمانت عرضی خارج کرنے کے الٰہ آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج پیش کیا ہے۔

عرضی پر سماعت جسٹس اندرا بنرجی اور ایم ایم سندریش کی بنچ میں ہوئی جس میں آشیش کی طرف سےسینئر وکیل مکل روہتگی اور رنجیت کمار پیش ہوئے۔ روہتگی نے کہا کہ عرضی دہندہ کے خلاف الزام تھا کہ وہ کار چلا رہا تھا، لیکن کار کوئی اور چلا رہا تھا۔ انھوں نے کہا کہ جانکاری دینے والے نے آخر کار کہا کہ وہ عینی شاہد نہیں تھا۔ وکیل نے کہا کہ ان کے موکل کی ضمانت رد کر دی گئی کیونکہ الٰہ آباد ہائی کورٹ نے متاثرین کی دلیلیں نہیں سنیں۔


اس سے قبل 18 اپریل کو سپریم کورٹ نے آشیش مشرا کو دی گئی ضمانت کو رد کر دیا تھا اور اسے ایک ہفتے کے اندر خودسپردگی کرنے کی ہدایت دی تھی۔ چیف جسٹس این وی رمنا (اب سبکدوش) اور جسٹس سوریہ کانت اور ہیما کوہلی کی صدارت والی بنچ نے الٰہ آباد ہائی کورٹ سے اس بات کی نئے سرے سے جانچ کرنے کو کہا تھا کہ مشرا کو ضمانت دی جانی چاہیے یا نہیں۔

آشیش مشرا کو گزشتہ سال 9 اکتوبر کو گرفتار کیا گیا تھا۔ لکھیم پور کھیری میں کسانوں کے احتجاجی مظاہرہ کے دوران 3 اکتوبر کو ہوئے تصادم میں چار کسانوں سمیت آٹھ لوگوں کی موت ہو گئی تھی، جس کے بعد آشیش مشرا کو گرفتار کیا گیا تھا۔ مشرا کی کار سے کچلے گئے کسانوں کے کنبہ کے اراکین نے انھیں ملی ضمانت کو چیلنج پیش کرتے ہوئے عدالت عظمیٰ کا رخ کیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔