گجرات اسمبلی انتخاب: کانگریس نئے چہروں، خواتین اور نوجوانوں کو دے گی موقع

کانگریس نے اس سال دسمبر میں ہونے والے گجرات اسمبلی انتخاب میں پارٹی امیدواروں کی ’چھنٹنی‘ کرنے کے لیے گزشتہ ماہ تین رکنی اسکریننگ کمیٹی تشکیل دی تھی۔

کانگریس، تصویر آئی اے این ایس
کانگریس، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

گجرات میں 2022 کے آخر تک اسمبلی انتخاب ہونا ہے، اور اس کے لیے سبھی پارٹیوں نے اپنی کمر کس لی ہے۔ آج کانگریس نے اس تعلق سے ایک اہم اعلان کرتے ہوئے بتایا کہ اسمبلی انتخاب میں ٹکٹ تقسیم کرتے وقت نوجوانوں اور خواتین کا خاص خیال رکھا جائے گا۔ پارٹی کی ریاستی یونٹ کی اسکریننگ کمیٹی کے سربراہ رمیش چنیتھالہ نے 6 ستمبر کو اس سلسلے میں جانکاری دیتے ہوئے بتایا کہ ’’کانگریس ریاستی انتخاب میں نئے چہروں کو بھی موقع دے گی۔‘‘

قابل ذکر ہے کہ کانگریس نے اس سال دسمبر میں ہونے والے گجرات اسمبلی انتخاب میں پارٹی امیدواروں کی ’چھنٹنی‘ کرنے کے لیے گزشتہ ماہ تین رکنی اسکریننگ کمیٹی تشکیل دی تھی۔ چنیتھالہ کو کمیٹی کا سربراہ مقرر کیا گیا تھا۔ مہاراشٹر کانگریس لیڈر شیواجی راؤ موگھے اور دہلی کے سابق رکن اسمبلی جئے کشن اس کے دیگر دو اراکین ہیں۔ گجرات کانگریس انچارج رگھو شرما، ریاستی کانگریس صدر جگدیش ٹھاکور اور حزب مخالف لیڈر سکھرام راٹھوا بھی اپنے عہدوں کے مطابق اسکریننگ کمیٹی کے رکن ہیں۔


گجرات کانگریس کے ترجمان منیش دوشی نے آج اپنے ایک بیان میں کہا کہ ’’کل ہوئی مشترکہ میٹنگ ایک دوسرے سے متعارف ہونے اور امیدواروں کے ناموں کو آخری شکل دینے کے لیے نافذ کیے جانے والے مختلف پیمانوں پر تبادلہ خیال کو لے کر ہوئی تھی۔ منگل کو امیدواروں کے ناموں کو آخری شکل دینے سے پہلے زمینی حالت کو سمجھنے کے لیے اسکریننگ کمیٹی سینئر لیڈران اور ہر اسمبلی سیٹ کے پارٹی انچارج سے ملاقات کرے گی۔‘‘ چنیتھالہ نے منگل کو اسکریننگ کمیٹی کی میٹنگ سے قبل نامہ نگاروں سے کہا کہ ’’اس بار ہم ٹکٹ تقسیم میں نئے چہروں، نوجوانوں اور خواتین کو ترجیح دیں گے۔ اس بار گجرات اسمبلی انتخاب کے لیے ہمارے امیدواروں کی فہرست اثردار ہوگی۔‘‘

امید کی جا رہی ہے کہ کانگریس گجرات کی 182 رکنی اسمبلی کے لیے ستمبر کے آخر تک اپنے امیدواروں کی پہلی فہرست جاری کر سکتی ہے۔ عام آدمی پارٹی (عآپ) نے پہلے ہی 19 امیدواروں کی پہلی فہرست جاری کر دی ہے۔ برسراقتدار بی جے پی کی طرف سے بھی امیدواروں کو لے کر فی الحال کوئی فہرست جاری نہیں ہوئی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔