’رام سیتو‘ کو قومی ورثہ کا درجہ دیئے جانے سے متعلق عرضی پر سپریم کورٹ میں سماعت 9 مارچ کو

بی جے پی رکن پارلیمنٹ سبرامنیم سوامی نے آج یہ معاملہ چیف جسٹس رمنا، جسس اے ایس بوپنا اور ہیما کوہلی کی بنچ میں رکھا اور ساتھ ہی انھوں نے گزارش کی تھی کہ معاملے کو جلد سنا جائے۔

سپریم کورٹ کی تصویر، آئی اے این ایس
سپریم کورٹ کی تصویر، آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

رام سیتو کو قومی ورثہ (نیشنل ہیریٹج) قرار دیئے جانے اور اس کے تحفظ کے مطالبہ والی عرضی پر جلد سماعت کے لیے سپریم کورٹ رضامند ہو گیا۔ عدالت عظمیٰ نے عرضی دہندہ سبرامنیم سوامی کو یقین دلایا ہے کہ معاملہ 9 مارچ کو سماعت کے لیے لگایا جائے گا۔ عدالت کے اس فیصلے کے بعد سبرامنیم سوامی نے راحت کی سانس لی ہوگی، کیونکہ وہ 2017 سے کئی بار اپنی عرضی پر سماعت کی گزارش کر چکے ہیں۔

واضح رہے کہ کانگریس کی قیادت والی یو پی اے حکومت میں شروع کیے گئے ’سیتو سمدرم‘ پروجیکٹ کے تحت جہازوں کے لیے راستہ بنانے کے لیے رام سیتو کو توڑا جانا تھا۔ بعد میں عدالت کی مداخلت کے بعد یہ کارروائی رک گئی تھی۔ تب سے رام سیتو کو قومی ورثہ قرار دینے کے مطالبہ والی عرضی زیر التوا ہے۔ 2014 میں این ڈی اے حکومت نے اقتدار سنبھالنے کے بعد سپریم کورٹ کو بتایا تھا کہ قومی مفاد میں یہ طے کیا گیا ہے کہ رام سیتو کو کوئی نقصان نہیں پہنچایا جائے گا۔ حکومت نے یہ بھی بتایا تھا کہ سیتو سمدرم پروجیکٹ کے لیے متبادل راستہ تلاش کیا جا رہا ہے۔ حالانکہ رام سیتو کو قومی ورثہ کا درجہ دے کر اسے مستقبل کے لیے بھی محفوظ رکھنے پر حکومت نے ابھی تک رخ واضح نہیں کیا ہے۔ عدالت نے 13 نومبر 2019 کو مرکز کو اس تعلق سے اپنا رخ واضح کرنے کے لیے چھ ہفتہ کا وقت دیا تھا۔ گزشتہ سال اپریل میں اُس وقت کے چیف جسٹس ایس اے بوبڈے نے کہا تھا کہ ان کی مدت کار پوری ہونے والی ہے، اس لیے اسے اگلے چیف جسٹس این وی رمنا کے سامنے مناسب ہدایت کے لیے لگایا جائے۔


’اے بی پی لائیو‘ میں شائع ایک رپورٹ کے مطابق بی جے پی رکن پارلیمنٹ سبرامنیم سوامی نے آج یہ معاملہ چیف جسٹس رمنا، جسس اے ایس بوپنا اور ہیما کوہلی کی بنچ میں رکھا۔ انھوں نے گزارش کی کہ معاملے کو جلد سنا جائے۔ عدالت یہ ہدایت بھی دے کہ آخری موقع پر اسے سماعت کی لسٹ سے نہ ہٹایا دیا جائے۔ اس پر چیف جسٹس نے انھیں یقین دلاتے ہوئے کہا کہ ان کی عرضی اور اس سے جڑی سبھی عرضیوں کو 9 مارچ کو سنا جائے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔