مہاراشٹر کے وزیر نواب ملک پر ای ڈی کی سخت کارروائی، منی لانڈرنگ کیس میں گرفتار

شیوسینا لیڈر سنجے راؤت کا کہنا ہے کہ مہاراشٹر حکومت میں وزیر نواب ملک کو جس طرح سے ای ڈی کے لوگ ان کے گھر میں جا کر لے کر گئے ہیں، یہ مہاراشٹر حکومت کے لیے چیلنج ہے۔

نواب ملک، تصویر آئی اے این ایس
نواب ملک، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے آج مہاراشٹر کے وزیر نواب ملک سے کئی گھنٹے کی پوچھ تاچھ کے بعد انھیں گرفتار کر لیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق بدھ کے روز انڈر ورلڈ ڈان داؤد ابراہیم سے انسلاک معاملے پر نواب ملک سے پوچھ تاچھ کی گئی۔ بتایا جاتا ہے کہ اس سے پہلے ای ڈی کی ٹیم صبح این سی پی لیڈر اور مہاراشٹر کے وزیر نواب ملک کی رہائش پر پہنچی تھی اور انھیں اپنے ساتھ ای ڈی دفتر لے گئی۔ نواب ملک سے ہوئی پوچھ تاچھ پر مہاراشٹر حکومت نے اعتراض ظاہر کیا اور مرکزی حکومت کو تنقید کا نشانہ بھی بنایا۔ اس درمیان نواب ملک نے ایک ٹوئٹ بھی کیا تھا جس میں لکھا تھا ’نہ ڈریں گے، نہ جھکیں گے۔ 2024 کے لیے تیار رہیے۔‘‘

اس پورے معاملے پر این سی پی لیڈر سپریا سولے کا بیان بھی سامنے آیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ نواب ملک کے یہاں ای ڈی کے لوگ آئے تھے۔ بہت دنوں سے بی جے پی کارکنان، ترجمان ٹوئٹ کر رہے تھے کہ نواب ملک اور مہاوکاس اگھاڑی کے خلاف ای ڈی کا نوٹس آئے گا۔ آج وہ ہو گیا ہے۔ سپریا سولے نے مزید کہا کہ مہاوکاس اگھاڑی کے خلاف بی جے پی جو سازش کر رہی تھی اسے آج پورا مہاراشٹر دیکھ رہا ہے۔ کوئی نوٹس نہیں آیا، مہاراشٹر کے ایک وزیر کو سیدھا ای ڈی اپنے دفتر لے گئی ہے۔ انھوں نے کون سی نئی سیاست شروع کی ہے، میں نے ایسا پہلی بار ہوتے دیکھا ہے۔


شیوسینا لیڈر سنجے راؤت بھی ای ڈی کی اس کارروائی سے ناراض ہیں۔ انھوں نے کہا کہ مہاراشٹر حکومت میں وزیر نواب ملک کو جس طرح سے ای ڈی کے لوگ ان کے گھر میں جا کر لے کر گئے ہیں، یہ مہاراشٹر حکومت کے لیے چیلنج ہے۔ پرانے معاملوں کو نکال کر سب کی جانچ ہو رہی ہے۔ آپ جان سکتے ہیں۔ 2024 کے بعد آپ کی بھی جانچ ہوگی۔ راؤت نے مزید کہا کہ میں آنے والے دنوں میں سبھی خلاصے کرنے جا رہا ہوں۔ اس کے لیے مجھے کتنی بھی بڑی قیمت کیوں نہ ادا کرنی پڑے۔ میں ایک ایک افسر کو ایکسپوز کروں گا۔

واضح رہے کہ ای ڈی داؤد ابراہیم، اس کے بھائی انیس، اقبال، معاون چھوٹا شکیل کے خلاف ایک معاملے کی جانچ کر رہی ہے۔ اس کے لیے گزشتہ ہفتے کئی مقامات پر چھاپہ ماری بھی ہوئی تھی جس میں داؤد کی بہن حسینہ پارکر کا ٹھکانہ بھی شامل تھا۔ حسینہ کے بیٹے علی شاہ پارکر سے ای ڈی نے پیر کے روز پوچھ تاچھ بھی کی تھی۔ داؤد کے دیگر معاونین پر بھی ای ڈی کی نظر ہے۔ کیونکہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ داؤد کچھ لوگوں کی مدد سے ممبئی میں اب بھی ’ڈی-کمپنی‘ کو آپریٹ کر رہا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔