ہریانہ کے دلت آئی پی ایس افسر کی خودکشی سماجی ناانصافی اور بے حسی کا خوفناک ثبوت ہے: کھڑگے
لوک سبھا میں حزب اختلاف کے قائد راہل گاندھی نے اے ڈی جی پی پورن کمار کی خودکشی کو اس گہراتے سماجی زہر کی علامت قرار دیا ہے جو ذات کے نام پر انسانیت کو کچل رہا ہے۔
ہریانہ میں دلت آئی پی ایس افسر کی خودکشی کا معاملہ سرخیوں میں ہے۔ اے ڈی جی پی وائی پورن کمار نے بہت پریشانی والی حالت میں خودکشی جیسا قدم اٹھایا، اور اب اس تعلق سے کانگریس نے بی جے پی کو ہدف تنقید بنایا ہے۔ کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے اس واقعہ کو بی جے پی کی منوادی سوچ کا نتیجہ قرار دیا ہے۔ انھوں نے اپنے ’ایکس‘ ہینڈل پر لکھا ہے کہ ’’بی جے پی کا منوادی سسٹم اس ملک کے ایس سی، ایس ٹی، او بی سی اور کمزور طبقات کے لیے ایک لعنت بن چکا ہے۔ ہریانہ کے سینئر دلت آئی پی ایس افسر، اے ڈی جی پی وائی پورن کمار کی مجبوراً خودکشی کی خبر نہ صرف حیران کرنے والی ہے، بلکہ سماجی ناانصافی، غیر اخلاقیت اور بے حسی کا خوفناک ثبوت ہے۔‘‘
کھڑگے نے اپنی اس سوشل میڈیا پوسٹ میں فکر ظاہر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ’’گزشتہ 11 سالوں میں اس ملک میں بی جے پی نے منوادی ذہنیت اتنی گہری کر دی ہے کہ اے ڈی جی پی رینک کے دلت افسر کو بھی انصاف نہیں ملتا اور ان کی کوئی سماعت نہیں ہوتی۔‘‘ وہ اس پوسٹ میں چیف جسٹس آف انڈیا بی آر گوئی پر جوتا سے مارنے کی کوشش کا بھی ذکر کیا ہے۔ انھوں نے لکھا ہے کہ ’’جب سپریم کورٹ میں سرعام عزت مآب چیف جسٹس پر حملہ ہو سکتا ہے اور اسے بی جے پی کا ایکوسسٹم نسل پرستی و مذہب کا حوالہ دے کر دفاع کر سکتا ہے تو ہمیں یہ سمجھ لینا چاہیے کہ ’سب کا ساتھ‘ کا نعرہ ایک بھدا مذاق تھا۔‘‘
کانگریس صدر کا کہنا ہے کہ ہزاروں سالوں سے منوادی سوچ رکھنے والوں کی استحصال کرنے کی عادت اتنی جلد بدل نہیں سکتی۔ اسی لیے ہری اوم والمیکی جیسے غیر مسلح دلت کی ماب لنچنگ کر بے رحمی سے قتل کر دیا جاتا ہے اور وزیر اعظم مودی جی مذمت کے دو الفاظ بھی نہیں بولتے۔ کھڑگے کہتے ہیں کہ ’’یہ محض کچھ اشخاص کا معاملہ نہیں ہے، یہ اس بی جے پی اور آر ایس ایس کے ذریعہ پرورش کردہ ناانصافی پر مبنی نظام کا آئینہ ہے جو دلت، قبائلی، پسماندہ و اقلیتی طبقات کے وقار کو بار بار کچلتی رہی ہے۔ یہ آئین اور جمہوریت کے لیے خطرناک ہے۔‘‘
لوک سبھا میں حزب اختلاف کے قائد راہل گاندھی نے بھی اے ڈی جی پی پورن کمار کی خودکشی پر اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے۔ انھوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر جاری کردہ پوسٹ میں لکھا ہے کہ ’’ہریانہ کے آئی پی ایس افسر وائی پورن کمار جی کی خودکشی اس گہراتے سماجی زہر کی علامت ہے، جو ذات کے نام پر انسانیت کو کچل رہا ہے۔‘‘ وہ مزید کہتے ہیں کہ ’’جب ایک آئی پی ایس افسر کو اس کی ذات کے سبب بے عزتی اور مظالم برداشت کرنے پڑیں، تو سوچیے کہ عام دلت شہری کن حالات میں زندگی گزار رہا ہوگا۔‘‘
دلت طبقہ کے خلاف پیش آئے کچھ تازہ واقعات کا ذکر کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ ’’ہری اوم والمیکی کا قتل، سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کی بے عزتی اور اب پورن جی کی موت، یہ واقعات بتاتے ہیں کہ محروم طبقہ کے خلاف ناانصافی اپنے عروج پر ہے۔‘‘ ساتھ ہی وہ کہتے ہیں کہ ’’بی جے پی-آر ایس ایس کی نفرت اور منوادی سوچ نے سماج کو زہر سے بھر دیا ہے۔ دلت، قبائلی، پسماندہ اور مسلم آج انصاف کی امید سے محروم ہوتے جا رہے ہیں۔‘‘ آخر میں راہل گاندھی لکھتے ہیں ’’یہ جنگ صرف پورن جی کی نہیں، ہر اس ہندوستانی کی ہے جو آئین، مساوات اور انصاف میں یقین رکھتا ہے۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔