پورن کمار کی وصیت اور خودکشی نوٹ برآمد، ان کی اہلیہ کی وطن واپسی پر پوسٹ مارٹم کیا جائے گا

وائی ​​پورن کمار ہریانہ کیڈر کے 2001 بیچ کے آئی پی ایس افسر تھے۔ اپنے دو دہائیوں کے طویل کیریئر کے دوران، انہوں نے ہریانہ پولیس کے کئی اہم یونٹوں کی قیادت کی۔

<div class="paragraphs"><p>فائل علامتی تصویر آئی اے این ایس</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

ہریانہ کے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل آف پولیس (اے ڈی جی پی) وائی پورن کمار کی پراسرار موت نے پورے انتظامی اور پولیس محکمہ کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ انہوں نے منگل کی سہ پہر چندی گڑھ کے سیکٹر 11 میں واقع اپنی سرکاری رہائش گاہ میں مبینہ طور پر  خود کو گولی مار لی۔ ذرائع کے مطابق پولیس نے جائے وقوعہ سے ایک وصیت اور آٹھ صفحات پر مشتمل ایک خودکشی نوٹ برآمد کیا ہے جس میں مبینہ طور پر ان کی ملازمت سے متعلق عدم اطمینان، ذہنی تناؤ اور گزشتہ چند سالوں کے تنازعات کی تفصیلات درج ہیں۔

دراصل، چنڈی گڑھ پولس کو منگل کی دوپہر تقریباً 1:30 بجےسیکٹر 11 تھانہ علاقے سے خودکشی کی اطلاع ملی۔ اطلاع ملنے پر پولیس سپرنٹنڈنٹ (ایس پی)، ڈی ایس پی، اور سی ایف ایس ایل (سنٹرل فارنسک سائنس لیب) کی ایک ٹیم جائے وقوعہ پر پہنچی۔ پولیس کے مطابق لاش تہہ خانے کے کمرے سے ملی جس کے سر پر گولی لگی تھی۔ جائے وقوعہ کی تصویر کشی اور ویڈیو گرافی کی گئی، اور جائے وقوعہ سے ایک سروس گن، الیکٹرانک ڈیوائسز، وصیت اور خودکشی نوٹ سمیت شواہد قبضے میں لیے گئے۔


ان کی اہلیہ، امنیت پی کمار، ہریانہ کیڈر کے ایک سینئر آئی اے ایس افسر، واقعہ کے وقت گھر پر موجود نہیں تھیں۔ وہ اس وقت وزیر اعلیٰ نایاب سنگھ سینی کی قیادت میں جاپان کے سرکاری دورے پر ہیں۔ امنیت پی کمار شہری ہوا بازی اور پراویڈنٹ فنڈ ڈیپارٹمنٹ کی کمشنر سکریٹری ہیں۔ پولیس کے مطابق، پورن کمار کی اہلیہ کی واپسی کے بعدآج ڈاکٹروں کا ایک بورڈ پوسٹ مارٹم کرائے گا۔

پورن کمار کا تبادلہ 29 ستمبر 2025 کو ہوا تھا اور تب سے وہ چھٹی پر تھے۔ وہ اس وقت پولیس ٹریننگ سینٹر، سناریا، روہتک میں انسپکٹر جنرل (IG) کے طور پر خدمات انجام دے رہے تھے۔ ذرائع کے مطابق وہ اس تبادلے سے ناراض تھے اور اسے انتظامی توہین قرار دیا۔


پورن کمار کا خاندان میں ان کی بیوی، دو بیٹیوں اور بوڑھی ماں پر ہیں ۔ بڑی بیٹی امریکہ میں زیر تعلیم ہے جبکہ چھوٹی بیٹی چندی گڑھ میں رہتی ہے۔ منگل کو واقعے کی اطلاع ملتے ہی اس کی ساس اور سسرال اس کے سیکٹر 11 کی رہائش گاہ پر پہنچے۔

پولیس ذرائع کے مطابق ان کے کمرے سے آٹھ صفحات پر مشتمل ایک خودکشی نوٹ ملا، جس میں انہوں نے اپنی ملازمت سے عدم اطمینان، امتیازی سلوک اور ذہنی طور پر ہراساں کیے جانے کا ذکر کیا ہے۔ نوٹ کے مندرجات کی فی الحال تفتیش جاری ہے اور فرانزک ماہرین سے اس کی تصدیق کی جا رہی ہے۔ چندی گڑھ پولیس نے کہا ہے کہ سی ایف ایس ایل ٹیم جائے وقوعہ سے برآمد ہونے والے الیکٹرانک آلات کی جانچ کرے گی۔ خودکشی نوٹ اور وصیت کی بھی فرانزک جانچ کی جائے گی۔


پولیس ذرائع کے مطابق افسر وائی پرن کمار نے خودکشی کرنے سے پہلے اپنے تمام سیکورٹی اہلکاروں کو وہاں سے چلے جانے کی ہدایت کی۔ اس کے بعد وہ اپنے گھر کے تہہ خانے میں گئے، ایک کرسی پر بیٹھے، اور اپنی سروس گن سے اپنے سر میں گولی مار لی۔ تہہ خانے ساؤنڈ پروف تھا، اس لیے کسی نے گولی چلنے کی آواز نہیں سنی۔