سرپنچ سے وزیر اعلیٰ تک ایسا رہا پرکاش سنگھ بادل کا سیاسی سفر، 94 سال کی عمر میں انتقال

پرکاش سنگھ بادل نے غلامی کا دور دیکھا، ہندوستان کی آزادی دیکھی اور آزاد ہندوستان کی سیاست کا حصہ بھی بنے۔ 1947 میں جب انہوں نے سرپنچ کا انتخاب جیت کر سیاست میں قدم رکھا تو ان کی عمر صرف 20 سال تھی۔

پرکاش سنگھ بادل، تصویر آئی اے این ایس
پرکاش سنگھ بادل، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

چنڈی گڑھ: پرکاش سنگھ بادل نے 95 سال کی عمر میں آخری سانس لی۔ انہیں سانس لینے میں تکلیف کی شکایت کے بعد ایک ہفتہ قبل موہالی کے فورٹس اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ انہوں نے منگل کی شام 8.28 بجے آخری سانس لی۔

پرکاش سنگھ بادل پنجاب کے ضلع مکتسر کی لامبی اسمبلی سیٹ سے 1997 سے لگاتار 5 الیکشن جیت چکے تھے۔ پرکاش سنگھ بادل 8 دسمبر 1927 کو پنجاب میں مالوا کے قریب ابوال خرانہ گاؤں میں پیدا ہوئے۔ وہ جاٹ سکھ تھے۔ ان کے والد رگھوراج سنگھ اور ماں سندری کور تھیں۔ انہوں نے 1959 میں سریندر کور سے شادی کی اور سکھبیر سنگھ بادل اور پرنیت کور کے طور پر ان کے ہاں دو اولادیں پیدا ہوئیں۔ بادل کی بیوی سریندر کور کا 2011 میں طویل علالت کے بعد انتقال ہو گیا تھا۔


پرکاش سنگھ بادل نے غلامی کا دور دیکھا، ہندوستان کی آزادی دیکھی اور آزاد ہندوستان کی سیاست کا حصہ بھی بنے۔ 1947 میں جب انہوں نے سرپنچ کا انتخاب جیت کر سیاست میں قدم رکھا تو ان کی عمر صرف 20 سال تھی۔ وہ پہلی بار 1957 اور اس کے بعد 1969 میں دوسری بار قانون ساز اسمبلی کے لیے منتخب ہوئے۔

اس دوران انہوں نے گرونام سنگھ کی حکومت میں سماجی ترقی، پنچایتی راج، مویشی پروری، ڈیری اور ماہی پروری کی وزارت کا چارج بھی سنبھالا۔ بادل 1996 سے 2008 تک اکالی دل کے صدر بھی رہے۔ انہوں نے صرف پنجاب سے سیاست کی، لیکن 1977 میں مرکز میں مرارجی دیسائی کی حکومت میں وہ تقریباً ڈھائی ماہ تک زراعت اور کسانوں کی بہبود کے وزیر بھی رہے۔


پرکاش سنگھ بادل ریکارڈ 5 بار ریاست کے وزیر اعلیٰ رہے اور 10 بار اسمبلی انتخابات میں جیت حاصل کی۔ بادل نے پہلی بار 1970 میں ریاست کے 15ویں وزیر اعلیٰ کے طور پر حلف لیا تھا۔ اس کے بعد 1977 میں وہ ریاست کے 19ویں وزیر اعلیٰ منتخب ہوئے۔ بیس سال بعد انہوں نے دوبارہ اقتدار سنبھالا لیکن اس بار بی جے پی کے ساتھ اتحاد کا سیاسی نتیجہ برآمد ہوا۔

1996 میں بی جے پی اور اکالی دل یکجا ہوئے اور 1997 کے اسمبلی انتخابات میں پہلی بار اتحاد کے ساتھ الیکشن لڑا۔ اس کا سیاسی فائدہ دونوں جماعتوں کو ہوا۔ اس الیکشن کا فائدہ یہ ہوا کہ بی جے پی کو پنجاب میں اپنے قدم جمانے کے لیے زمین مل گئی اور بادل کو اقتدار کی کمان۔ 1997 میں بادل نے ریاست کے 28 ویں وزیر اعلی کے طور پر عہدہ سنبھالا اور 2007 میں چوتھی بار اور 2012 میں پانچویں بار وزیر اعلیٰ منتخب ہوئے۔


سال 1957 کے علاوہ، وہ 1969 سے مسلسل ریاستی اسمبلی کے انتخابات جیت رہے تھے، تاہم، وہ 1992 میں صرف ایک بار ایم ایل اے نہیں بنے، کیونکہ اکالی دل نے اسی سال انتخابات کا بائیکاٹ کیا تھا۔ تاہم، پچھلے سال جب بادل لامبی اسمبلی سیٹ سے کھڑے ہوئے تھے تو انہیں یہاں عآپ کے امیدوار سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */