’بھارت بچاؤ ریلی‘ میں امنڈا عوامی سیلاب قومی سیاست میں تبدیلی کا واضح اشارہ: شیلجا

کماری شیلجا نے دعویٰ کیا کہ مرکز کی مودی حکومت نے ایک نیا حکم جاری کیا ہے جس کی وجہ سے آنے والے وقت میں گیہوں اور چاول کی خریداری بند ہوسکتی ہے۔ اس سے کسان بری طرح متاثر ہوں گے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

ہریانہ کانگریس کی صدر اور راجیہ سبھا رکن کماری شیلجا نے دہلی کے رام لیلا میدان میں ہفتے کے روز منعقد’بھارت بچاؤ ریلی‘ کو بے حد کامیاب قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس میں امنڈنے والے عوامی سیلاب نے ملک کی سیاست میں بڑی تبدیلی کا اشارہ دے دیا ہے۔ کماری شیلجا نے ریلی کے بعد جاری ایک بیان میں کہا کہ بی جے پی کی قیادت والی این ڈی اے کی مرکزی حکومت مبینہ عوام مخالف پالیسیوں کے خلاف منعقد اس ریلی میں عوام علیٰ الصباح ہی پہنچنے لگے تھے اور دھیرے دھیرے یہ بھیڑ اتنی بڑھ گئی کہ جگہ کم معلوم پڑنے لگی۔

اس سے قبل شیلجا نے ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ رام لیلا میدان میں امنڈنے والا عوامی سیلاب گواہ ہے کہ ملک میں بہت بڑی تبدیلی آنے والی ہے۔ آج سے پانچ ماہ قبل ملک کو جو کہانی سنائی گئی تھی وہ موجودہ صورتحال سے مکمل مختلف ہے۔ انھوں نے پی ایم نریندر مودی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ’’پی ایم مودی کی قیادت میں مبینہ جھوٹ کی بنیاد پر بننے والی حکومت کا پردہ فاش ہوچکا ہے۔‘‘ کماری شیلجا نے الزام عائد کیا کہ مودی حکومت جس طرح کی ذہنیت تھوپنا چاہتی ہے،ملک اسے قبول کرنے کو تیار نہیں ہے۔ خواہ شہریت(ترمیمی)قانون 2019 ہو یا نیشنل رجسٹر آف سٹیزنس (این آر سی) کی بات ہو،ملک میں ان دونوں کے خلاف آواز بلند ہورہی ہے اور جس کے لیے مودی جی، ان کی حکومت اور وزیرداخلہ امت شاہ ذمہ دار ہیں۔ ملک کبھی بھی اس تقسیم کو قبول نہیں کرےگا۔


کماری شیلجا نے دعویٰ کیا کہ مودی حکومت میں عام آدمی، کسان، مزدور، تاجر، دلت، خواتین اور نوجوان سمیت ہر طبقہ پریشان ہے۔ مودی حکومت نے ملک پر ایسی معاشی پالیسی تھوپ دی ہے جو نوٹ بندی سے شروع ہوئی۔ آج اس حکومت کی مبینہ غلط پالیسیوں کی وجہ سے معیشت خستہ حالی کا شکار ہے۔ مہنگائی آسمان چھورہی ہے۔ پیاز نے تو عوام کو اشکبار کر دیا۔ انھوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ مرکز نے ایک نیا حکم جاری کیا ہے جس کی وجہ سے آنے والے وقت میں گیہوں اور چاول کی خریداری بند ہوسکتی ہے۔ اس سے کسان بری طرح متاثر ہوں گے۔

(یو این آئی ان پٹ کے ساتھ)

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */