ڈیفنس ٹیکنالوجی کے شعبہ میں سبقت حاصل کرنا ضروری: ڈووال

اجیت ڈووال نے ڈیفنس ٹیکنالوجی کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ یا تو آپ اپنے دشمن سے اول ہیں یا آپ ہیں ہی نہیں۔ جدید دنیا میں ٹیکنالوجی اور پیسہ دو چیزیں ہیں جو جیو پالیٹکس کو متاثر کرتی ہے

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

نئی دہلی: قومی سلامتی مشیر اجیت ڈووال نے دفاع کے شعبے میں سودیشی اور جدید ترین ڈیفنس ٹیکنالوجی اپنانے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ دشمن پر سبقت حاصل کرنے کے لئے افواج کو بہتر آلات سے لیس کرنا ضروری ہے۔

اجیت ڈووال نے آج یہاں ڈی آر ڈی او کے ڈائریکٹروں کے 41 ویں اجلاس کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فوجی مہمات کی کامیابی ٹیکنالوجی اور ساز و سامان پر منحصر کرتی ہے۔ ڈیفنس ٹیکنالوجی کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے انہوں نے کہا ”یا تو آپ اپنے دشمن سے اول ہیں یا آپ ہیں ہی نہیں۔ جدید دنیا میں ٹیکنالوجی اور پیسہ دو چیزیں ہیں جو جیو پالیٹکس کو متاثر کرتی ہے۔ کون ہارتا ہے اور کون جیتتا ہے یہ اس بات پر منحصر کرتا ہے کہ کون اپنے سے زیادہ لیس ہے۔ ان دونوں میں سے بھی ٹیکنالوجی کہیں زیادہ اہم ہے۔“


ڈیفنس ٹیکنالوجی کے شعبہ میں سبقت حاصل کرنا ضروری: ڈووال

ڈیفنس ٹیکنالوجی ڈیولپ کرنے کے معاملے میں ہندوستان کی سست رفتار پر مایوسی ظاہر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہندوستان پیچھے ہے اور پچھڑنے والوں کو کوئی انعام نہیں ملتا۔ قومی اور داخلی سلامتی کی صورت حال کو مضبوط کرنے کے لئے ہندوستان کو اپنی ضرورتوں کے حساب سے ڈیفنس ٹیکنالوجی ڈیولپ کرنی ہوگی جس سے فوج، بحریہ اور فضائیہ کو مضوط بنایا جاسکے۔

اجیت ڈووال نے کہا کہ ہمیں ضرورت کے لحاظ سے ایسی ٹیکنالوجی ڈیولپ کرنی ہوگی جس سے ہم اپنے دشمنوں پر سبقت حاصل کرسکیں۔ ڈی آر ڈی او کے رول کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہ اس کے لئے تنظیم کو آگے بڑھ کر افواج کی ضرورت پوری کرنی ہوگی اور مختلف سسٹم کو مربوط کرنا ہوگا۔


اس موقع پر آرمی کے سربراہ جنرل وپن راوت نے بھی دفاعی سیکٹر میں سودیشی پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں مستقبل کی جنگوں کو دھیان میں رکھ کر سائبر، خلاء، لیزر اور آرٹیفیشئل انٹلی جنس حاصل کرنی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ڈی آر ڈی او نے افواج کی ضرورتوں کو پورا کرنے کی سمت میں اچھا کام کیا ہے۔ آرمی چیف نے کہا کہ ہمیں بھروسہ ہے کہ ہم سودیشی ہتھیار سسٹم اور ساز و سامان کی بنیاد پر مستقبل کی جنگوں میں جیت حاصل کریں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 15 Oct 2019, 6:01 PM