کسانوں کو روکنا، آنسو گیس کے گولے داغنا قابل مذمت، حکومت ان کے مطالبات پر سنجیدگی سے غور کرے: راہل گاندھی

راہل گاندھی نے کہا کہ مودی حکومت کی بے حسی کے سبب پہلے ہی کسان تحریک میں 700 سے زائد کسانوں کی شہادت ہو چکی ہے جسے ملک اب تک نہیں بھولا ہے، ہم کسانوں کے مطالبات کی حمایت کرتے ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>راہل گاندھی / آئی اے این&nbsp;ایس</p></div>

راہل گاندھی / آئی اے اینایس

user

قومی آواز بیورو

لوک سبھا میں حزب اختلاف کے قائد راہل گاندھی نے آج ہریانہ-پنجاب کے شمبھو بارڈر سے دہلی پہنچنے کی کوشش کرنے والے کسانوں کے جتھہ کو روکے جانے کی شدید مذمت کی۔ ساتھ ہی انھوں نے کسانوں پر آنسو گیس کے گولے داغے جانے پر بھی شدید مایوسی کا اظہار کیا۔ انھوں نے کہا کہ کسانوں کو دہلی آنے سے روکنے کی کوشش قابل مذمت ہے، حکومت کو ان کے مسائل سنجیدگی سے سننے چاہئیں۔

دراصل شمبھو بارڈر سے 101 کسانوں پر مشتمل ایک جتھہ جمعہ نے دہلی کے لیے پیدل مارچ شروع کیا تھا۔ انھیں کچھ میٹر کے بعد ہی ہریانہ پولیس نے کثیر سطحی رکاوٹیں لگا کر روک دیا۔ جب کچھ کسان شمبھو بارڈر پر ہریانہ کی طرف لگائی گئی رکاوٹوں کے پاس پہنچ گئے تو سیکورٹی اہلکاروں نے ان پر آنسو گیس کا استعمال کیا۔ اس آنسو گیس کی زد میں آ کر کئی کسان زخمی ہو گئے۔


راہل گاندھی نے اس واقعہ کے بعد سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر ایک پوسٹ کیا ہے۔ اس میں انھوں نے کہا ہے کہ ’’کسان حکومت کے سامنے اپنے مطالبات کو رکھنے اور اپنی تکلیف بیان کرنے دہلی آنا چاہتے ہیں۔ ان پر آنسو گیس کے گولے داغنا اور انھیں طرح طرح سے روکنے کی کوشش کرنا قابل مذمت ہے۔ حکومت کو ان کے مطالبات اور مسائل کو سنجیدگی کے ساتھ سننا چاہیے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ کسانوں کی تکلیف کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ آج ملک میں ہر گھنٹے ایک کسان خودکشی کرنے پر مجبور ہے۔

کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے دعویٰ کیا کہ مودی حکومت کی حد درجہ بے حسی کے سبب کسان تحریک میں 700 سے زیادہ کسانوں کی شہادت کو ملک اب تک نہیں بھول پایا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’’ہم کسانوں کی تکلیف کو سمجھتے ہیں اور ان کے مطالبات کی حمایت کرتے ہیں۔ ایم ایس پی کی قانونی گارنٹی، سوامی ناتھن کمیشن کی سفارشات کے مطابق کھیتی کی وسیع لاگت کا 1.5 گنا ایم ایس پی، قرض معافی سمیت تمام مطالبات پر حکومت کو فوراً عمل کرنا چاہیے۔‘‘ راہل گاندھی نے یہ بھی کہا کہ جب کسان خوشحال ہوں گے، تبھی ملک خوشحال ہوگا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔