’بھارت بند‘ کے پیش نظر ریاستیں حفاظت کے لیے سخت انتظامات کریں: وزارت داخلہ

مرکزی داخلہ سکریٹری نے تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو ایک مشاورت جاری کیا ہے جس میں ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے سیکورٹی کے مناسب انتظامات کرنے کو کہا گیا ہے۔

آفس مرکزی وزارت داخلہ، تصویر آئی اے این ایس
آفس مرکزی وزارت داخلہ، تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

نئی دہلی: مرکزی وزارت داخلہ نے منگل کو کسان تنظیموں کی اپیل پر ملک بھر میں 'بھارت بند' کے پیش نظر ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو سیکورٹی کے سخت انتظامات کرنے اور امن برقرار رکھنے کو کہا ہے۔ وزارت کے مطابق، مرکزی داخلہ سکریٹری نے تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو ایک مشاورت جاری کیا ہے کہ منگل کو کسان تنظیموں نے ملک بھر میں بھارت بند کی اپیل کی ہے۔ اس بند کی حزب اختلاف کی جماعتوں اور بہت سی دوسری تنظیموں اور ٹریڈ یونینوں نے بھی حمایت کی ہے۔

تصویر قومی آواز/ ویپن
تصویر قومی آواز/ ویپن

اس بند کے دوران ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے سیکورٹی کے مناسب انتظامات کرنے اور امن و امان برقرار رکھنے کو کہا گیا ہے۔ اس مشاورت میں کہا گیا ہے کہ ریاستی حکومتوں کو ہر ممکن کوشش کرنی چاہیے کہ کہیں بھی کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہ آئے اور ہر طرف پرامن صورتحال قائم رہے۔


اس کے علاوہ، ریاستی انتظامیہ سے بھی کہا گیا ہے کہ وہ کورونا کی وبا کے پیش نظر ملک بھر میں کووڈ کے بارے میں قومی رہنما خطوط کی مکمل تعمیل کو یقینی بنائے۔ اس طرح کے تمام اقدامات کیے جائیں تاکہ کووڈ کی ہدایتوں کی خلاف ورزی نہ ہو۔

قابل ذکر ہے کہ کاشتکار حال ہی میں نافذ کردہ تین زرعی قوانین کی مخالفت کر رہے ہیں اور دارالحکومت میں کوچ کرنے کے لئے گزشتہ دس دن سے دہلی کی سرحدوں پر ڈٹے ہوئے ہیں- کسان تنظیموں کے نمائندوں اور حکومت کے مابین مذاکرات کے پانچ دور ہو چکے ہیں لیکن اس کا کوئی نتیجہ برآمد نہیں ہوا ہے۔ کسانوں نے ملک بھر میں اپنے احتجاج کو ملک بھر میں پھیلانے کے لئے منگل کے روز بھارت بند کی اپیل کی ہے۔ حزب اختلاف کی جماعتوں اور متعدد دیگر تنظیموں اور ٹریڈ یونینوں نے بھی اس بند کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔