نمیشا پریا کیس پر قیاس آرائیاں نقصان دہ، رہائی کی کوئی تصدیق نہیں: وزارتِ خارجہ

وزارتِ خارجہ نے واضح کیا ہے کہ نمیشا پریا کی رہائی سے متعلق قیاس آرائیاں نقصان دہ ہیں۔ حکومت اس معاملے پر یمنی حکام سے رابطے میں ہے مگر رہائی یا سزائے موت ختم ہونے کی کوئی تصدیق نہیں ہوئی

<div class="paragraphs"><p>نمیشا پریا / سوشل میڈیا</p></div>

نمیشا پریا / سوشل میڈیا

user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: یمن میں سزائے موت کا سامنا کرنے والی ہندوستانی نژاد نرس نمیشا پریا کے معاملے میں وزارتِ خارجہ نے ایک بار پھر وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی رہائی یا سزا کی منسوخی سے متعلق جو خبریں گردش کر رہی ہیں، وہ درست نہیں ہیں۔ وزارت نے زور دیا کہ یہ کیس نہایت حساس اور قانونی پیچیدگیوں کا حامل ہے، اس لیے اس پر قیاس آرائیوں سے گریز کیا جائے۔

گزشتہ دنوں میڈیا میں یہ اطلاعات سامنے آئیں کہ نمیشا پریا کو مبینہ طور پر یمن میں مقتول کے اہلِ خانہ سے ’خون بہا‘ کے تحت معاہدہ ہو گیا ہے اور ان کی سزائے موت ختم ہو سکتی ہے۔ بعض خبروں میں یہ بھی دعویٰ کیا گیا کہ رہائی کا عمل حتمی مرحلے میں ہے۔ تاہم وزارتِ خارجہ کے ترجمان نے پیر کو ان تمام خبروں کو بے بنیاد قرار دیا۔

ترجمان نے کہا، ’’ہم ان خبروں سے آگاہ ہیں لیکن واضح کرنا چاہتے ہیں کہ نمیشا پریا کی رہائی یا سزائے موت کی منسوخی سے متعلق کسی بھی پیش رفت کی فی الحال تصدیق نہیں ہو سکتی۔ یہ ایک انتہائی نازک اور قانونی نوعیت کا معاملہ ہے، جس پر احتیاط برتنی ضروری ہے۔‘‘


وزارت نے یہ بھی واضح کیا کہ حکومتِ ہند تمام ممکنہ سفارتی اور قانونی ذرائع سے نمیشا پریا کے لیے مناسب راہ تلاش کر رہی ہے لیکن جب تک کوئی باضابطہ پیش رفت نہیں ہو جاتی، اس بارے میں قیاس آرائیاں نقصان دہ ہو سکتی ہیں۔

ترجمان نے مزید کہا، ’’ہم سمجھتے ہیں کہ انسانی ہمدردی کی بنیاد پر اس کیس کو عوامی ہمدردی حاصل ہے لیکن غیر مصدقہ اطلاعات نہ صرف صورتِ حال کو پیچیدہ بنا سکتی ہیں بلکہ قانونی عمل کو بھی متاثر کر سکتی ہیں۔‘‘

خیال رہے کہ نرس نمیشا پریا کو 2017 میں یمن میں ایک شہری کے قتل کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ عدالت نے انہیں سزائے موت سنائی تھی۔ ان کی والدہ اور دیگر خیرسگالی تنظیمیں گزشتہ چند برسوں سے ان کی رہائی کے لیے مہم چلا رہی ہیں۔ حالانکہ بعض خیرسگالی وفود کی جانب سے یمنی خاندان سے رابطے اور مذاکرات کی کوششیں ضرور ہوئیں لیکن وزارتِ خارجہ کا کہنا ہے کہ اس کی سرکاری تصدیق کے بغیر کسی بھی نتیجے پر پہنچنا قبل از وقت ہوگا۔

ادھر یمن میں ہندوستانی سفارت خانے نے بھی معاملے کی نزاکت کے پیش نظر تاحال کوئی علیحدہ بیان جاری نہیں کیا ہے۔ وزارت کا کہنا ہے کہ سفارتی سطح پر رابطے جاری ہیں اور جیسے ہی کوئی باضابطہ پیش رفت ہو گی، اس سے آگاہ کیا جائے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔