سونیا گاندھی کا خواتین کو سالانہ ایک لاکھ روپئے دینے کا اعلان، ویڈیو پیغام جاری

سونیا گاندھی نے کہا کہ مہالکشمی ہمارے اس کام کو آگے بڑھانے کی تازہ ترین گارنٹی ہے۔ میں آپ کو یقین دلانا چاہتی ہوں کہ کانگریس کا ہاتھ آپ کے ساتھ ہے اور یہی ہاتھ آپ کے حالات کو تبدیل کرے گا۔

<div class="paragraphs"><p>سونیا گاندھی ویڈیو پیغام /&nbsp;INCIndia@</p></div>

سونیا گاندھی ویڈیو پیغام /INCIndia@

user

قومی آوازبیورو

لوک سبھا انتخابا ت کے چوتھے مرحلے کے تحت ملک کی 10 ریاستوں میں میں 96 سیٹوں پر ووٹنگ جاری ہے۔ ایسے میں کانگریس پارٹی نے اپنے انتخابی منشور کی گارنٹیوں کا ایک بار پھر اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ’مہا لکشمی‘ اسکیم کے تحت ہر غریب خاندان کی ایک خاتون کو سالانہ ایک لاکھ روپئے دے گی۔

کانگریس کے سابق صدر سونیا گاندھی نے ملک کی عوام کے نام ایک ویڈیو پیغام جاری کرتے ہوئے کہا ہے کانگریس کے انتخابی منشور میں دی گئی اس گارنٹی کو پورا کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر کانگریس پارٹی کی جانب سے جاری کی گئی ویڈیو پیغام میں سونیا گاندھی نے کہا کہ ’’آزادی کی جدوجہد سے لے کر جدید ہندوستان کی تشکیل تک میں خواتین کی زبردست حصہ داری ہے۔ مگر اس حصہ داری کے باوجود آج ہماری خواتین شدید مہنگائی کے درمیان مشکلات کا سامنا کر رہی ہیں۔‘‘


اپنے پیغام میں کانگریس کی سابق صدر نے مزید کہا ہے کہ ‘‘خواتین کی محنت اور قربانیوں کے ساتھ انصاف کرنے کے لیے کانگریس نے ایک انقلابی قدم اٹھایا ہے۔ کانگریس کی ’مہالکشمی‘ اسکیم کے تحت ہم ہر غریب خاندان کی ایک خاتون کو ہر سال ایک لاکھ روپے دیں گے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا ہے کہ ’’ہماری گارنٹیوں نے پہلے ہی کرناٹک اور تلنگانہ میں کروڑوں خاندانوں کی زندگیاں تبیدل کی ہیں ۔‘‘

سونیا گاندھی نے اس پیغام میں منریگا، حق معلومات اور رائیٹ ٹو ایجوکیشن کے قوانین کا ذکر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’چاہے منریگا ہو، حق معلومات کا قانون ہو، رائیٹ ٹو ایجوکیشن کا قانون یا سب فوڈ سیکوریٹی کا قانون ہوں، ہماری اسکیموں سے لاکھوں ہندوستانیوں کو طاقت ملی ہے۔‘‘ انہوں نے کہا ہے کہ ’‘مہالکشمی ہمارے اس کام کو آگے بڑھانے کی تازہ ترین گارنٹی ہے۔‘‘ سونیا گاندھی نے اپنے پیغام کے اخیر میں کہا ہے کہ ’’اس مشکل وقت میں آپ کو میں یقین دلانا چاہتی ہوں کہ کانگریس کا ہاتھ آپ کے ساتھ ہے اور یہی ہاتھ آپ کے حالات کو تبدیل کرے گا۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔