منریگا: سونیا گاندھی نے مودی حکومت پر 35 فیصد بجٹ کم کرنے کا لگایا الزام

سونیا گاندھی کا کہنا ہے کہ اس سال منریگا کا بجٹ سال 2020 کے مقابلے میں 35 فیصد کم ہے، جب کہ ملک میں لگاتار بے روزگاری بڑھ رہی ہے، بجٹ میں تخفیف سے مزدوروں کی ادائیگی میں تاخیر ہوگی۔

تصویر بشکریہ سنسد ٹی وی
تصویر بشکریہ سنسد ٹی وی
user

قومی آوازبیورو

کانگریس صدر سونیا گاندھی نے جمعرات کو لوک سبھا میں مہاتما گاندھی قومی دیہی روزگار گارنٹی اسکیم (منریگا) پر مرکز کی مودی حکومت کو خوب تنقید کا نشانہ بنایا۔ انھوں نے کہا کہ جس منریگا کا کچھ لوگ مذاق اڑاتے تھے، اس نے کورونا اور لاک ڈاؤن کے دوران کروڑوں لوگوں کی مدد کی۔ انھوں نے کہا کہ اس منصوبہ نے کورونا اور سیلاب متاثرہ علاقوں میں کروڑوں غریب کنبوں کی مدد کی، ان کو امداد فراہم کرنے میں حکومت کے بچاؤ میں اہم کردار نبھایا۔ لیکن حکومت نے منریگا کے لیے مختص بجٹ میں لگاتار تخفیف کی، جس کے سبب لوگوں کو کام ملنے میں اور مزدوروں کی ادائیگی میں کافی دقتیں ہوں گی۔

کانگریس صدر سونیا گاندھی نے کہا کہ اس سال منریگا کا بجٹ سال 2020 کے مقابلے میں 35 فیصد کم ہے، جب کہ ملک میں لگاتار بے روزگاری بڑھ رہی ہے۔ حکومت کے اس طریقے سے بجٹ کی تخفیف میں مزدوروں کی ادائیگی میں تاخیر ہوگی، جو کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کی بے عزتی ہے۔ اسی سال 26 مارچ کو کئی دیگر ریاستوں میں اس منصوبہ کے تحت ریاستی حکومتوں نے اپنے کھاتے میں ایک منفی توازن دیکھا۔ جس کے تحت مزدوروں کی ادائیگی کا تقریباً 5000 کروڑ روپے بقایہ ہے۔


کانگریس صدر نے کہا کہ حکومت کی طرف سے حال ہی میں ریاست کو کہا گیا ہے کہ منریگا کے بجٹ کی ادائیگی تب تک نہیں کی جائے گی، جب تک کہ ان کا سالانہ لیبر بجٹ منظور نہیں ہو جاتا۔ جب تک کہ وہ سوشل آڈٹ اور لوک پال کی تقرری سے متعلق شرطوں کو پورا نہیں کرتے۔ انھوں نے کہا کہ سوشل آڈٹ کو یقینی طور سے اثردار بنایا جانا چاہیے، لیکن اسے نافذ کرنے کے لیے منریگا کو بنیاد بنا کر اور اس کے پیسے کے الاٹمنٹ کو نہیں روکا جانا چاہیے، یہ نامناسب ہے اور غیر انسانی بھی ہے۔ حکومت کو اس میں رخنہ ڈالنے کی جگہ صحیح حل تلاش کرنا چاہیے۔

سونیا گاندھی نے کہا کہ گرام سبھا کے ذریعہ سوشل آڈٹ پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جا سکتا۔ اس لیے مرکزی حکومت کو منریگا کے لیے بجٹ کا الاٹمنٹ کیا جانا چاہیے۔ ساتھی مزدوروں کے کام کرنے کے 15 دن کے اندر ان کی مزدوری کی ادائیگی کر دی جائے۔ وہیں تاخیر کی حالت میں قانونی طور پر معاوضہ کا بھی منصوبہ بنایا جائے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔