مودی حکومت نے تیل کی قیمتیں بڑھا کر کسانوں-غریبوں پر ظلم کیا: سونیا

کانگریس صدر سونیا گاندھی کا کہنا ہے کہ مرکزی حکومت مارچ سے آج تک کی تیل پر بڑھائی گئی ایکسائز ڈیوٹی کو واپس لے اور اس کا فائدہ ہندوستان کے باشندوں کو دیا جائے۔

user

قومی آوازبیورو

کانگریس صدر سونیا گاندھی نے 'اسپیک ا۔پ اگینسٹ فیوئل ہائک' مہم کے تحت مرکز کی مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ سونیا گاندھی نے کہا کہ ہندوستان میں کورونا وبا کے درمیان پٹرول اور ڈیزل کی بڑھی قیمتوں نے ملک کے باشندوں کا جینا محال کر دیا ہے۔ کانگریس صدر نے کہا کہ آج ملک کی راجدھانی دہلی اور دیگر بڑے شہروں میں پٹرول اور ڈیزل دونوں کی قیمتیں 80 روپے فی لیٹر کے پار پہنچ گئی ہیں جو پریشان کن ہے۔

سونیا گاندھی نے کہا کہ "25 مارچ کے لاک ڈاؤن کے بعد مودی حکومت نے گزشتہ تین مہینوں میں 22 بار لگاتار پٹرول-ڈیزل کی قیمتیں بڑھائی ہیں۔ ڈیزل کی قیمت 11 روپے فی لیٹر اور پٹرول کی قیمت 9 روپے 12 پیسے فی لیٹر بڑھا دی۔ پچھلے تین مہینے میں مودی حکومت نے ایکسائز ڈیوٹی بڑھا کر بھی سالانہ لاکھوں کروڑ اکٹھا کرنے کا انتظام کر دیا ہے۔ یہ سب تب ہو رہا ہے جب خام تیل کی قیمتیں بین الاقوامی بازار میں لگاتار کم ہو رہی ہیں۔"


کانگریس صدر نے مزید کہا کہ "میں آپ سبھی کو یہ بھی یاد دلانا چاہتی ہوں کہ 2014 کے بعد مودی حکومت نے عوام کو خام تیل کی گرتی قیمتوں کا فائدہ دینے کی جگہ پٹرول اور ڈیزل پر 12 بار ایکسائز ڈیوٹی بڑھائی، جس سے حکومت نے تقریباً 18 لاکھ کروڑ روپے کی اضافی وصولی کی۔ یہ اپنے آپ میں عوام کی محنت کی کمائی سے پیسہ نکال کر خزانہ بھرنے کا جیتا جاگتا ثبوت ہے۔"

سونیا گاندھی نے اپنی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے کہا کہ "حکومت کی ذمہ داری یہ ہے کہ مشکل وقت میں ملک کے باشندوں کا سہارا بنے۔ ان کی مصیبت کا فائدہ اٹھا کر منافع خوری نہ کرے۔ پٹرول-ڈیزل کی قیمت میں ظالمانہ اضافہ نے حکومت کے ذریعہ ملکی باشندوں سے جبراً وصولی کی ایک نئی مثال پیش کی ہے۔ یہ نہ صرف ناانصافی ہے بلکہ بے حسی بھی ہے۔ میں آج کانگریس کے لوگوں اور آپ سبھی کے ساتھ مل کر مودی حکومت سے یہ مطالبہ کرتی ہوں کہ کورونا وبا کے اس بحرانی دور میں بڑھائی گئی پٹرول-ڈیزل کی قیمت یں فوراً واپس لے۔ مارچ سے آج تک کی پٹرول-ڈیزل پر بڑھائی گئی ایکسائز ڈیوٹی کو بھی واپس لے۔ اس کا فائدہ ہندوستان کے باشندوں کو دیا جائے۔ معاشی بحران کے اس مشکل وقت میں لوگوں کے لیے یہ بہت بڑی راحت ہوگی۔ جے ہند"۔


Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */