سنگم وہار کی جیت نے واضح کر دیا کہ عوام ایک بار پھر کانگریس کی طرف لوٹ رہے ہیں: دیویندر یادو

دیویندر یادو نے دہلی ضمنی انتخابات میں کانگریس کے ووٹ فیصد کو دوگنا ہونے، سنگم وہار میں جیت اور بی جے پی و عام آدمی پارٹی کے ووٹ فیصد میں نمایاں کمی درج ہونے کو سیاسی تبدیلی کا اشارہ قرار دیا

<div class="paragraphs"><p>تصویر پریس ریلیز</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر دیویندر یادو نے کہا ہے کہ میونسپل کارپوریشن کے ضمنی انتخابات کے نتائج اگرچہ محدود ہیں لیکن ان میں چھپی سیاسی معنویت نہایت اہم اور مستقبل کی سمت کا اشارہ کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سنگم وہار وارڈ میں کانگریس امیدوار سریش چودھری کی کامیابی اور پارٹی کے ووٹ فیصد میں تقریباً دوگنا اضافہ اس بات کا ثبوت ہے کہ دہلی میں کانگریس کی واپسی کا عمل تیزی سے مضبوط ہو رہا ہے۔ یادو نے اس کامیابی کا سہرا پارٹی کے بوتھ سطح تک کے کارکنوں کے سر باندھا جنہوں نے دن رات محنت کر کے انتخابی مہم چلائی۔

ان کے مطابق کانگریس کے ووٹ فیصد کا 6.18 فیصد سے بڑھ کر 13.44 فیصد تک پہنچ جانا خود اس بات کی علامت ہے کہ دہلی کی سیاست میں تبدیلی کی ہوا چل پڑی ہے۔ یادو نے اس موقع پر یہ بھی بتایا کہ 12 وارڈوں میں ہونے والے ضمنی انتخابات میں سے 9 وارڈ پہلے بی جے پی کے پاس تھے اور اس مرتبہ وہ 7 وارڈوں پر ہی کامیابی درج کرا سکی۔ انہوں نے کہا، ’’جہاں ہمارا ووٹ فیصد دوگنا ہوا ہے، وہیں بی جے پی کے ووٹ فیصد میں تقریباً 2 فیصد اور عام آدمی پارٹی کے ووٹ فیصد میں 8 فیصد کی نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔‘‘


دیویندر یادو نے بی جے پی کی ریکھا گپتا حکومت پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ 10 ماہ میں بلدیاتی سطح پر اس حکومت کی کارکردگی کو عوام نے پوری طرح مسترد کر دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا، ’’وزیراعلیٰ ریکھا گپتا نے اپنی ناقص کارکردگی کو چھپانے کے لیے عوام کے درمیان نامکمل کاموں اور جھوٹے وعدوں کو پیش کرنے کی کوشش کی مگر دہلی کے ووٹروں نے انہیں نظرانداز کرتے ہوئے بی جے پی کو منہ توڑ جواب دیا۔‘‘

انہوں نے بتایا کہ لوک سبھا انتخابات کے بعد جب انہوں نے دہلی کانگریس کی ذمہ داری سنبھالی تو تمام اسمبلی حلقوں کے کارکنوں کو یکجا کیا گیا، اضلاع اور بلاک سطح پر تنظیم نو کی گئی اور پارٹی کو زمینی سطح پر مضبوط بنایا گیا۔ یادو کے مطابق اسی بڑھتے ہوئے عوامی اعتماد کے سبب دہلی اسمبلی انتخابات میں کیجریوال کو حکومت چھوڑنے پر مجبور ہونا پڑا۔

انہوں نے کہا کہ کانگریس تنظیم کے عہدیداران اور کارکن یکجہتی کے ساتھ کام کر رہے ہیں اور آنے والے دنوں میں ہر بوتھ پر تنظیم کو مزید طاقتور بنایا جائے گا تاکہ دہلی میں کانگریس بھرپور واپسی کرے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔