نوح میں حالات ہنوز کشیدہ، انٹرنیٹ پر پابندی میں 5 اگست تک توسیع، سوشل میڈیا کی نگرانی

نوح میں تشدد کی آگ بجھ گئی ہے لیکن حالات ہنوز کشیدہ ہیں، جس کے پیش نظر ہریانہ حکومت نے کئی علاقوں میں انٹرنیٹ پر پابندی میں 5 اگست تک توسیع کر دی ہے، جبکہ سوشل میڈیا کی سخت نگرانی کی جا رہی ہے

<div class="paragraphs"><p>تصویر آئی اے این ایس</p></div>

تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

نوح (میوات): نوح، میوات میں تشدد کے بعد ہریانہ حکومت نے نوح، فرید آباد اور پلول اضلاع اور گروگرام ضلع کے سوہنا، پٹودی اور مانیسر سب ڈویژنوں میں موبائل انٹرنیٹ خدمات 5 اگست تک بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔ ہریانہ کے ہوم سکریٹری نے اس سلسلے میں حکم جاری کیا ہے۔ ہوم سیکرٹری نے کہا ہے کہ ان علاقوں میں صورتحال اب بھی سنگین اور کشیدہ ہے۔

دریں اثنا، ہریانہ کے وزیر داخلہ انل وج نے کہا ہے کہ نوح میں فساد بھڑکانے میں سوشل میڈیا کا کردار بہت اہم رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے اس سلسلے میں ایک تین رکنی کمیٹی تشکیل دی ہے، جو 21 جولائی سے 31 جولائی کے درمیان تشدد کے شکار علاقوں میں سوشل میڈیا کی سرگرمیوں کا جائزہ لے گی۔


سرکاری اعداد و شمار کے مطابق نوح میں تشدد کے دوران ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد 6 ہوئی ہے، جبکہ 50 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں۔ یہ اعداد و شمار دیتے ہوئے وزیر اعلیٰ منوہر لال کھٹر نے بدھ کو کہا کہ انہوں نے مرکزی سیکورٹی فورسز کی چار کمپنیوں کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ نوح کے علاقے میں انڈین ریزرو بٹالین کی ایک نفری تعینات کی جائے گی۔

اس کے علاوہ نوح میں 14 کمپنیاں، پلول میں 3 کمپنیاں، گروگرام میں 2 اور فرید آباد میں ایک کمپنی پہلے سے ہی تعینات ہے۔ اس دوران تشدد کے سلسلے میں 116 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔

منوہر لال کھٹر سے جب مبینہ گئو رکشک موہت یادو عرف مونو مانیسر کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ راجستھان حکومت نے پہلے ہی بجرنگ دل کے مونو مانیسر کے خلاف ایف آئی آر درج کر رکھی ہے اور اسے جب چاہیں گرفتار کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر راجستھان پولیس کو اس میں ہریانہ کی مدد کی ضرورت ہے تو وہ دینے کو تیار ہیں۔ مونو مانیسر پر دو مسلم نوجوانوں جنید اور ناصر کو اغوا کرنے اور گئو رکشا کے نام پر زندہ جلا کر قتل کرنے کا الزام ہے۔ اس کے ساتھ 20 دیگر لوگوں کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔


مونو مانیسر پر نوح میں تشدد کا بھی الزام لگایا جا رہا ہے کیونکہ اس نے ایک ویڈیو جاری کر کے اعلان کیا تھا کہ وہ نوح میں وشو ہندو پریشد اور بجرنگ دل کی برج منڈل یاترا میں شامل ہوگا، تاہم وہ آخری وقت میں یاترا میں شامل نہیں ہوا۔

اس دوران ہریانہ کے ڈی جی پی پی کے اگروال نے کہا کہ معاملے کی تحقیقات کے لیے ایک ایس آئی ٹی تشکیل دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ تشدد میں مونو مانیسر کے کردار کی بھی تحقیقات کی جائیں گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔