پہلو خان موب لنچنگ: ایس آئی ٹی 15 دن میں رپورٹ پیش کرے، گہلوت حکومت کی ہدایت

راجستھان کے وزیر اعلیٰ دفتر نے میڈیا کو بتایا کہ پہلو خان موب لنچنگ معاملے کی جانچ کے لیے خصوصی جانچ ٹیم (ایس آئی ٹی) تشکیل دی گئی ہے۔ یہ ٹیم 15 دنوں کے اندر اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

پہلو خان موب لنچنگ کے سبھی ملزمین کو الور ڈسٹرکٹ کورٹ کے ذریعہ بری کیے جانے کے بعد سے ہی اس فیصلے کی چہار جانب تنقید شروع ہو گئی اور 16 اگست کو تو کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے بھی اس فیصلہ کو حیران کرنے والا قرار دیا۔ اس معاملے میں مدھیہ پردیش کی گہلوت حکومت نے فوری قدم اٹھاتے ہوئے ایس آئی ٹی تشکیل دی۔ تازہ ترین خبروں کے مطابق یہ ایس آئی ٹی پہلو خان معاملہ کی جانچ کر کے اپنی رپورٹ 15 دن میں پیش کرے گی۔


راجستھان کے وزیر اعلیٰ دفتر نے اس سلسلے میں میڈیا کو بتایا کہ پہلو خان معاملے کی جانچ کے لیے خصوصی جانچ ٹیم (ایس آئی ٹی) تشکیل دی گئی ہے۔ یہ ٹیم 15 دنوں کے اندر اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔ اے ڈی جی کرائم کی نگرانی میں تشکیل اس ایس آئی ٹی کو ایس او جی کے ڈی آئی جی نتن دیپ بلگن لیڈ کریں گے۔ ان کی ٹیم میں سی آئی ڈی (سی بی) ایس پی سمیر کمار سنگھ اور اے ایس پی ویجلنس سمیر دوبے کو شامل کیا گیا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ پہلو خان معاملہ میں گزشتہ بدھ کو الور ڈسٹرکٹ کورٹ کا فیصلہ آنے کے بعد گزشتہ جمعہ کی شام وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت نے اعلیٰ افسران کی ایک انتہائی اہم میٹنگ طلب کی تھی۔ میٹنگ میں اس موب لنچنگ معاملہ کی جانچ کے لیے ایس آئی ٹی تشکیل دینے کا فیصلہ لیا گیا تھا۔ ساتھ ہی اس میٹنگ میں عدالتی فیصلہ کے خلاف اپیل کرنے کا بھی فیصلہ لیا گیا۔


ایس آئی ٹی پہلو خان معاملے کی جانچ میں در آئی خامیوں اور بے ضابطگیوں کا پتہ لگائے گی اور اس بات کو سامنے لائے گی کہ کس افسر نے اپنی ذمہ داری ٹھیک طرح سے نہیں نبھائی۔ ایس آئی ٹی پہلو خان موب لنچنگ معاملہ سے متعلق وہ ثبوت بھی اکٹھے کرے گی جو پولس جانچ میں اکٹھے نہیں کیے گئے تھے۔

واضح رہے کہ الور میں یکم اپریل 2017 کو موب لنچنگ کے شکار ہوئے ہریانہ واقع نوح باشندہ پہلو خان کی موت کے تقریباً سوا دو سال بعد گزشتہ بدھ کو 6 ملزمین کو عدالت نے بری کر دیا تھا۔ اس معاملے میں عدالت میں چالان کے بعد مستقل سماعت ہوئی، لیکن پولس جانچ میں ایسی کئی خامیاں رہیں جن کے سبب عدالت میں پہلو خان کا فریق کمزور پڑ گیا اور آخر کار شبہ کا فائدہ ملزمین کو ملا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 17 Aug 2019, 11:10 AM