ایس آئی آر: وہ 5 نکات کیا ہیں جو انڈیا اتحاد نے سپریم کورٹ کے سامنے رکھیں؟ ڈاکٹر ابھشیک منو سنگھوی نے بتائی تفصیل

آج کانگریس کے سینئر لیڈر ڈاکٹر ابھشیک منو سنگھوی نے پریس کانفرنس کر ان 5 نکات سے پردہ اٹھایا جو انڈیا اتحاد کی طرف سے سپریم کورٹ میں رکھی گئیں۔

<div class="paragraphs"><p>ابھشیک منو سنگھوی، تصویر ٹوئٹر @INCIndia</p></div>

ابھشیک منو سنگھوی، تصویر ٹوئٹر @INCIndia

user

قومی آواز بیورو

بہار میں ووٹرس کی خصوصی گہری نظرثانی یعنی ’ایس آئی آر‘ کا معاملہ سرخیوں میں ہے۔ ایک طرف الیکشن کمیشن زور و شور کے ساتھ اپنی مہم چلا رہی ہے، اور دوسری طرف اپوزیشن پارٹیاں اس ’ایس آئی آر‘ کے پیچھے موجود مبینہ سازش سے عوام کو روشناس کرا رہی ہے۔ آج کانگریس کے سینئر لیڈر ڈاکٹر ابھشیک منو سنگھوی نے پریس کانفرنس کر ان 5 نکات سے پردہ اٹھایا جو انڈیا اتحاد کی طرف سے سپریم کورٹ میں رکھی گئیں۔ وہ 5 نکات اس طرح ہیں:

پہلا نکتہ:

  • الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ ہم سال 2003 سے قبل جن لوگوں کے نام ووٹر لسٹ میں ہیں، انھیں نہیں چھوئیں گے، لیکن 2003 کے بعد ووٹر لسٹ میں جن کے نام جڑے ہیں، ہم ہر اس شخص کو ’مشتبہ زمرہ‘ میں ڈال دیں گے۔

  • ابتدائی طور پر لوگوں کو بتانا ہوگا کہ وہ کیسے یہاں کے شہری ہیں، نہیں تو ہم انھیں ہٹا دیں گے، بھلے ہی ان کے نام ووٹر لسٹ میں گزشتہ کئی سال سے ہوں۔

  • شہریت ثابت کرنے کی ذمہ داری الیکشن کمیشن کی نہیں، بلکہ عوام کی ہے۔


دوسرا نکتہ:

2003 کے الیکٹورل رول کے بعد کے لوگوں کو 3 زمرے میں تقسیم کیا گیا ہے۔ ان لوگوں کو کچھ دستاویزات دینے ہوں گے، تبھی وہ عمل میں کامیاب مانے جائیں گے۔

  • پہلا زمرہ: شخص کو خود کی پیدائش کا سرٹیفکیٹ دینا ہوگا۔

  • دوسرا زمرہ: شخص کو اپنا یا پھر والدین میں کسی ایک کی پیدائش کا سرٹیفکیٹ دینا ہوگا

  • تیسرا زمرہ: شخص کو اپنا اور اپنے والدین دونوں کی پیدائش کا سرٹیفکیٹ دینا ہوگا

اگر کوئی شخص یہ ثابت نہیں کر پاتا ہے تو وہ ووٹر لسٹ میں نہیں رہ پائے گا۔

تیسرا نکتہ:

  • یہ سب ایک ایڈمنسٹریٹو آرڈر کے ذریعہ کیا گیا ہے، جبکہ کسی قانون میں تبدیلی نہیں کی گئی۔

  • اس پورے عمل میں شہریت کو دیکھا جا رہا ہے، لیکن شہریت کی کسوٹی کو دیکھنے کا اختیار الیکشن کمیشن کے پاس نہیں ہے۔


چوتھا نکتہ:

  • سپریم کورٹ کے ایک بہت پرانے فیصلہ مین شہریت کے سلسلے میں بات کہی گئی ہے، جس میں 2 طرح کا زمرہ ہے

  • پہلا زمرہ: وہ ووٹر جو لسٹ میں پہلی بار آنا چاہتا ہے

  • دوسرا زمرہ: جس میں ایک ووٹر جو لسٹ میں کئی سالوں سے شامل ہے

  • اسی دوسرے زمرہ کے بارے میں کہا گیا ہے کہ جب تک ایک پوری عدالتی کارروائی نہ ہو، تب تک آپ دوسرے زمرہ میں سے کسی کو ہٹا نہیں سکتے۔

  • جبکہ بہار میں الیکشن کمیشن ایک ایڈمنسٹریٹو آرڈر کے ذریعہ یہ سب کر رہا ہے، وہ بھی بہت ہی کم وقت میں۔

پانچواں نکتہ:

  • میں نے جس مشتبہ زمرہ کی بات کی، جو اس کے دائرے میں آتے ہیں، وہ تقریباً 5 کروڑ ووٹرس ہیں۔

  • بہار میں تقریباً 8 کروڑ ووٹرس ہیں اور اگر 5 کروڑ ووٹرس میں سے 2 کروڑ ووٹرس کے لیے ’ووٹ بندی‘ کر دیتے ہیں، یا انھیں معطل کر دیتے ہیں تو پھر انتخاب کیسا؟

  • لیول پلیئنگ فیلڈ، انتخاب اور ووٹر کی سب سے اہم بنیاد ہے۔ یہ جمہوریت کی بنیاد ہے اور آئین کے اصل ڈھانچے کی بنیاد ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔