ایس آئی آر: گجرات میں 73 لاکھ ووٹروں کے نام خارج، تمل ناڈو میں 97 لاکھ سے زائد حذف

الیکشن کمیشن کے خصوصی گہرے نظرثانی عمل (ایس آئی آر) میں گجرات سے 73 لاکھ اور تمل ناڈو سے 97 لاکھ سے زائد ووٹروں کے نام خارج کیے گئے۔ فہرست پر اعتراضات کی مہلت دی گئی ہے، سیاسی تنازع بڑھ گیا ہے

<div class="paragraphs"><p>ووٹر لسٹ / تصویر سوشل میڈیا</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

الیکشن کمیشن آف انڈیا کی جانب سے جاری خصوصی گہری نظرثانی (ایس آئی آر) کے تحت ووٹر فہرستوں میں بڑے پیمانے پر تبدیلیاں سامنے آئی ہیں۔ اس عمل کے دوران وزیر اعظم نریندر مودی کے آبائی صوبے گجرات میں تقریباً 73 لاکھ ووٹروں کے نام حتمی ووٹر لسٹ سے خارج کر دیے گئے ہیں، جبکہ تمل ناڈو میں یہ تعداد 97 لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے۔ اس پیش رفت کے بعد ملک کی سیاست میں ایک نئی بحث چھڑ گئی ہے۔

اعداد و شمار کے مطابق گجرات میں ایس آئی آر سے قبل ووٹروں کی مجموعی تعداد 5.08 کروڑ تھی، جو نظرثانی کے بعد گھٹ کر 4.34 کروڑ رہ گئی ہے۔ الیکشن کمیشن نے واضح کیا ہے کہ جاری کی گئی مسودہ فہرست ہے اور ووٹروں کو 18 جنوری تک اعتراضات اور دعوے داخل کرنے کا موقع دیا گیا ہے۔ ان تمام اعتراضات کا فیصلہ متعلقہ انتخابی افسران 10 فروری تک کریں گے۔

گجرات میں جن ووٹروں کے نام خارج کیے گئے، ان میں 18 لاکھ 7 ہزار 278 افراد ایسے ہیں جن کی موت ہو چکی ہے، 9 لاکھ 69 ہزار 662 ووٹر لاپتہ پائے گئے، جبکہ 40 لاکھ 25 ہزار 553 افراد دیگر ریاستوں میں منتقل ہو چکے ہیں۔ اس کے علاوہ 3 لاکھ 81 ہزار 470 ووٹر ایسے نکلے جن کے نام ایک سے زائد مقامات پر درج تھے، جبکہ 1 لاکھ 89 ہزار 364 نام دیگر وجوہات کی بنیاد پر فہرست سے ہٹائے گئے۔


تمل ناڈو میں صورتحال مزید نمایاں ہے۔ ریاستی الیکشن کمیشن کے مطابق ایس آئی آر کے دوران ڈرافٹ ووٹر لسٹ سے 97 لاکھ سے زائد نام خارج کیے گئے۔ صرف چنئی شہر میں 14.25 لاکھ ووٹروں کے نام ہٹائے گئے، جس کے بعد شہر میں ووٹروں کی تعداد 40.04 لاکھ سے گھٹ کر 25.79 لاکھ رہ گئی۔ ان میں 1.56 لاکھ ایسے ووٹر شامل ہیں جن کی موت ہو چکی ہے، 27 ہزار سے زائد اپنے درج پتے پر نہیں ملے، جبکہ 12.22 لاکھ ووٹر دیگر علاقوں میں منتقل ہو چکے ہیں۔

ریاست بھر میں خارج کیے گئے ناموں میں 26.94 لاکھ مردہ ووٹر، 66.44 لاکھ منتقل شدہ ووٹر اور 3.39 لاکھ دوہری اندراج کے معاملات شامل ہیں۔ ایس آئی آر کے بعد تمل ناڈو میں کل ووٹروں کی تعداد 5.43 کروڑ رہ گئی ہے، جن میں 2.66 کروڑ مرد، 2.77 کروڑ خواتین اور 7,191 ٹرانسجینڈر ووٹر شامل ہیں۔

اس معاملے پر تمل ناڈو کے وزیر اعلیٰ ایم کے اسٹالن نے سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایس آئی آر کے پیچھے اصل مقصد عوام کے جمہوری حقوق کو کمزور کرنا ہے۔ انہوں نے اعلان کیا ہے کہ وہ اس عمل کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کریں گے اور اس سلسلے میں کئی سیاسی جماعتیں بھی ان کے ساتھ کھڑی ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔