سدھو موسیٰ والا کے والدین اور سلمان خان کو ملی 25 اپریل سے پہلے قتل کی دھمکی، پولیس کی چھاپہ ماری شروع

دھمکی آمیز ای میل کی جانکاری ملنے کے بعد دہلی اور پنجاب پولیس مل کر راجستھان میں چھاپہ ماری کر رہی ہے، سائبر سیل اس ای میل کے آئی پی ایڈریس کی بنیاد پر کارروائی کر رہی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>سلمان خان اور بلکور سنگھ، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

سلمان خان اور بلکور سنگھ، تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

سدھو موسیٰ والا کے والدین اور سلمان خان کو 25 اپریل سے قبل مارنے کی دھمکی ملی ہے۔ اس معاملے میں سدھو موسیٰ والا کے گھر والوں نے پولیس سے شکایت کی ہے جس کے بعد پولیس سرگرم دکھائی دے رہی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ دھمکی دینے والے راجستھان کے جودھپور شہر کے آس پاس رہتے ہیں۔ مانسا پولیس نے ان لوگوں کو پکڑنے کے لیے چھاپہ ماری بھی شروع کر دی ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق سدھو کے والد بلکور سنگھ نے بتایا کہ انھیں جان سے مارنے کی دھمکی ای میل کے ذریعہ دی گئی ہے۔ دھمکی کے بعد سدھو کے گھر والوں کی سیکورٹی ایک بار پھر سخت کر دی گئی ہے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ بلکور سنگھ نے 19 مارچ کو اپنے بیٹے سدھو کی برسی منانے کا اعلان کیا تھا۔ اب ای میل کے ذریعہ ملی دھمکی سے ایک خوف کا عالم پیدا ہو گیا ہے۔


ہندی نیوز پورٹل ’دینک بھاسکر‘ میں شائع ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بلکور سنگھ کو دی گئی دھمکی کے بارے میں ابھی پولیس زیادہ کچھ جانکاری نہیں دے رہی ہے۔ دھمکی بھرا ای میل پولیس کو بھیجا گیا ہے یا پھر سدھو موسیٰ والا کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ ہینڈلروں کو، اس بارے میں بھی پولیس نے کوئی جانکاری نہیں دی ہے۔ لیکن دھمکی کے بعد پنجاب اور دہلی پولیس کا کرائم سیل سرگرم دکھائی دے رہا ہے۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ ای میل میں صرف سدھو موسیٰ والا کے والدین کو ہی جان سے مارنے کی دھمکی نہیں دی گئی ہے، بلکہ مشہور و معروف بالی ووڈ اداکار سلمان خان کا نام بھی ای میل میں دیا گیا ہے۔ ای میل میں بلکور سنگھ کو ایک مشورہ بھی دیا گیا ہے۔ کہا گیا ہے کہ وہ لارینس کا نام بار بار نہ لیں۔


موصولہ اطلاعات کے مطابق دھمکی آمیز ای میل کی جانکاری ملنے کے بعد دہلی اور پنجاب پولیس مل کر راجستھان میں چھاپہ ماری کر رہی ہے۔ سائبر سیل اس ای میل کے آئی پی ایڈریس کی بنیاد پر کارروائی کر رہی ہے۔ کچھ نابالغ افراد کے پولیس حراست میں لیے جانے کی اطلاع بھی سامنے آ رہی ہے اور بتایا جا رہا ہے کہ ان سے پوچھ تاچھ کا عمل جاری ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔